کوئی آکے دل میں سما گیا یونہی قربتیں بھی بڑھا گیا
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbaiکوئی آکے دل میں سما گیا یونہی قربتیں بھی بڑھا گیا
بڑھی دھڑکنیں کبھی دل کی تو وہ ہمیں سے نظریں چرا گیا
ملے دل سے دل یہ ہے آرزو یہ ہے اپنی ہر گھڑی جستجو
جو ہوا ہو عہد وفا کبھی وہ قرار جان پہ آگیا
یہ تو زخموں سے ہوا چور دل کہ سناؤں کس کو میں حال دل
نہ ملے کوئی بھی تو اہل دل کہ زمانہ وہ تو چلا گیا
کوئی کیوں ستائے کہ دل ہے یہ کوئی سنگ و خشت نہیں ہے یہ
گریں اشک کے ہی تو موتی بس یوں ہی دریا بہتا چلا گیا
تجھے کچھ خبر بھی تو ہے اثر تیرے دل کے ٹوٹنے پہ اگر
کوئی نازاں ہو کہ اسی میں بس یہ مقدر تیرا جگا گیا
More Love / Romantic Poetry






