ڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں
Poet: فنا نظامی کانپوری By: محمد رضوان, Rawalpindiڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں
پھوٹ پھوٹ کر جو روتے ہیں وہی ڈبونے والے ہیں
کس کس کو تم بھول گئے ہو غور سے دیکھو بادہ کشو
شیش محل کے رہنے والے پتھر ڈھونے والے ہیں
سونے کا یہ وقت نہیں ہے جاگ بھی جاؤ بے خبرو
ورنہ ہم تو تم سے زیادہ چین سے سونے والے ہیں
آج سنا کر اپنا فسانہ ہم یہ کریں گے اندازہ
کتنے دوست ہیں ہنسنے والے کتنے رونے والے ہیں
میں بھی انہیں پہچان رہا ہوں غور سے دیکھو بادہ کشو
شاید شیخ حرم بیٹھے ہیں وہ جو کونے والے ہیں
More Sad Poetry






