مایوسیوں کا دور ہے

Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONG

مایوسیوں کا دور ہے کچھ بے حساب سا
ناکامیوں کا زور ہے کچھ لاجواب سا

دریچئہ دل کھلا رہا ہے تمام شب
اترا نہ اس میں چہرہ کوئی ماہتاب سا

سینے پہ کھائے ہم نے اکثر نظر کے تیر
پیا ہے ہم نے اکثر زہریلا آب سا

وقت نے کیے ہیں ہم پہ کئی ستم
یہ دور گزر رہا ہے ہم پہ خراب سا

یہ جان چھوٹے تب بھی نہ ملے سکون شاید
نہ گل ہی کھلے لحد پہ ہماری گلاب سا

 

Rate it:
Views: 625
08 Oct, 2008