عشق کے اسیروں کو کون پوچھتا ہے

Poet: Mian Amar By: Mian Amar, Muzafar Garh

عشق کے اسیروں کو کون پوچھتا ہے
ہم جیسے فقیروں کو کون پوچھتا ہے

جو اُداس چہروں پہ ہوتی ہیں واضح
ایسی تحریروں کو کون پوچھتا ہے

جب تمہیں پا کر پا لیں گے سب کچھ
پھر موتی ہیروں کو کون پوچھتا ہے

جو چُپ ہوں طاقتِ گُفتار کے باوجود
ایسی تصویروں کو کون پوچھتا ہے

کرنا ہے تو جگر کے آر پار کرو دوستو
اِن نیم کش تیروں کو کون پوچھتا ہے

امر دوہری دھار رکھتی ہے اُن کی نظر
خنجروں شمشیروں کو کون پوچھتا ہے

Rate it:
Views: 878
03 Jul, 2014