سارے نہیں ہوا کرتے

Poet: UA By: UA, Lahore

رازداں سارے نہیں ہوا کرتے
مہرباں سارے نہیں ہوا کرتے

جو صحیح سمت کا پتہ دے دیں
کارواں سارے نہیں ہوا کرتے

سائباں بن کے ساتھ رہنے والے
آسماں سارے نہیں ہوا کرتے

ہمسفر راہ میں ملتے ہیں اکثر
سائباں سارے نہیں ہوا کرتے

بیشتر شناسا ہوتے ہیں لیکن
نگہباں سارے نہیں ہوا کرتے

ہم خیال سب کے بہت سے ہونگے
ہم زباں سارے نہیں ہوا کرتے

عظمٰی ہم خاموش ہیں تو کیا ہوا
بے زباں سارے نہیں ہوا کرتے

Rate it:
Views: 416
25 Sep, 2012