زندہ ہوں ابھی
Poet: fakir By: syed ghulam akbar shah safir, sadiqabadکسی رنجش کو ہوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
مجھ کو احساس دلا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
میرے رکنے سے میری سانسیں بھی رک جائیں گی
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
زہر پینے کی تو عادت تھی زمانے والوں
اب کوئی اور دوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
چلتی راہوں میں یونہی آنکھ لگی ہے فاکر
بھیڑ لوگوں کی ہٹا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
More Sad Poetry






