حق کو ناحق سے ملاتے کیوں ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

حق کو ناحق سے ملاتے کیوں ہو
مجھ پہ الزام لگاتے کیوں ہو

جو تمہارا نہیں اسے آخر
جبر سے اپنا بناتے کیوں ہو

جن کی تعبیر نہیں پاسکتے
ایسے خوابوں کو سجاتے کیوں ہو

خوب سے خوب تر کی چاہت میں
جان کو روگ لگاتے کیوں ہو

اپنی تقدیر کے مالک ہو کر
اشک آنکھوں سے بہاتے کیوں ہو

جو مقدر ہے وہی ہونا ہے
تم اپنی جان جلاتے کیوں ہو

کوئی اہل ستم سے یہ پوچھے
ہمارے دل کو ستاتے کیوں ہو

کر کے احسان ہمارے دل پہ
پھر وہ احسان جتاتے کیوں ہو

اپنے آئینہ دل کو عظمٰی
روبرو سنگ کے لاتے کیوں ہو

Rate it:
Views: 472
19 Oct, 2009