جب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا
Poet: فنا نظامی کانپوری By: ساجد ہمید, Quettaجب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا
اک بار اپنے غم کی طرف دیکھنا پڑا
ترک تعلقات کو اک لمحہ چاہئے
لیکن تمام عمر مجھے سوچنا پڑا
اک تشنہ لب نے چھین لیا بڑھ کے جام مے
ساقی سمجھ رہا تھا سبھی کو گرا پڑا
آئے تھے پوچھتے ہوئے میخانے کا پتہ
ساقی سے لیکن اپنا پتہ پوچھنا پڑا
یوں جگمگا رہا ہے مرا نقش پا فناؔ
جیسے ہو راستے میں کوئی آئنہ پڑا
More Sad Poetry






