جب تیری دھن میں جیا کرتے تھے

Poet: By: Sohail Iqbal Shaways, Chakwal

جب تیری دھن میں جیا کرتے تھے
ہم بھی چپ چاپ پھرا کرتے تھے

آنکھ میں پیاس ہوا کرتی تھی
دل میں ارمان ہوئے کرتے تھے

لوگ آتے تھے غزل سننے کو
ہم تیری بات کہا کرتے تھے

سچ سمجھتے تھے تیرے وعدوں کو
رات دن گھر میں رہا کرتے تھے

جب تیرے در پہ دل دکھتا تھا
ہم تیرے حق میں دعا کرتے تھے

اپنے جذبوں کی کمندوں سے ہم بھی
تجھ کو تسخیر کیا کرتے تھے

کسی ویرانے میں تجھ سے مل کر
دل میں کیا پھول کھلا کرتے تھے

بعد مدت تجھے دیکھ کے یاد آیا ہے
ہم سخنور بھی ہوا کرتے تھے

Rate it:
Views: 916
09 Sep, 2008