تیرا دل تو شیشہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaزمین ہو کر فلک پانے کی
امید کیوں کی تو نے
کانٹے تھے مقدر میں تو پھر
پھولوں کی امید کیوں کی تو نے
تیرا دل تو شیشہ تھا تو اس کے
جڑے رہنے کی امید کیوں کی تو نے
جبکہ تو اک تاریک رات تھی تو پھر
سویرائے کی امید کیوں کی تو نے
جب دیتے ہیں سب زخم تو پھر
مرہم کی امید کیوں کی تو نے
تھے جب غم کے آنسو تو پھر
خوشی کے آنسوں کی امید کیوں کی تو نے
جب قطرہ تھی محبت اس کی
تو سمندر کی امید کیوں کی تو نے
وہ راہی اور تو رستہ تھی تو پھر
منزل بنے کی امید کیوں کی تو نے
جبکہ انسان ہیں تو ، تو پھر
اس کی زندگی بنے کی امید کیوں کی تو نے
جب وہ رکا ہی نہیں تو اس کے
رکنے کی امید کیوں کی تو نے
اب تو بھول چکا ہیں وہ تو پھر
اس کے لوٹ کی امید کیوں کی تو نے
More Sad Poetry






