تذکرہ
Poet: حازق علی By: Hazik Ali, Multanاب کرنے لگا ہوں میں تزکرہ جو ہو سکے تو سن زرا
خوشیوں کے بدلے اپنی ہے میرے دامن میں غم بھرا
کیا خطا میری جو یوں کیا،کیا وفا تیری یہ کیوں کیا
وہ شخص جو منزل پے تھا اب نا جانے ہے کہاں کھڑا
جو اب کوئی تیرا زکر کرے یا سامنے تیری فکر کرے
بحث اس سے بے حساب ہو اکثر تو ہوں میں لڑ پڑا
تجھے درد ہوگا تو رو دے گا وقت ایسے زخم بو دے گا
زرا رہم بھی تجھ پے نا جائز ہوگا گناہ ہے تیرا بہت بڑا
اسکی محبت پر تو ایمان تھا فقط حازق وہی جان تھا
یہ کہانی ہے اس سفر کی جسکے آخر میں میں گر پڑا
More Sad Poetry






