برف میں خود کو بدل کر دیکھنا
پھر کسی سورج پہ چل کر دیکھنا
پھینک دو سر سے یہ چادر سائے کی
دھوپ پھر چہرے پہ مل کر دیکھنا
درد پھولوں کا سمجھنے کے لئے
کانٹے ہاتھوں سے مسل کر دیکھنا
قد ہمارے سائے کا بھی ہے بڑا
دھوپ سے اپنی نکل کر دیکھنا
جنگ کر لینا سبھی اسباب سے
اپنے رب سے پھر مچل کر دیکھنا
اہمیت کیا ہے ترے کردار کی
خود کہانی سے نکل کر دیکھنا
چاندؔ کا مشکل سفر کیسے لکھوں
آپ خود پیروں پہ چل کر دیکھنا