بتا نہ سکے

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

ہم کو تھی اس سے محبت مگر بتا نہ سکے
اسے دل کی دنیا میں بسانا تھا مگر بسا نہ سکے

اس کی باتوں سے آجاتی تھی چاہت کی خوشبو
افسوس کہ اسے کبھی آزما نہ سکے

وعدہ کیا تھا دل سے اپنا بنانے کا
دل سے وعدہ کر کے ہم پورا نہ کر سکے

اداسی دیکھ کرمیری پوچھتی ہیں سکھیاں
کیا غم ہے تجھے مگر ہم ان کو بتا نہ سکے

بناتے ہیں اس کی تصویر کاغذ پہ لبنیٰ
کسی اور کی تصویر ہم بنا نہ سکے

Rate it:
Views: 520
13 Sep, 2008