بات محبت کی چلتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
رات آنکھوں میں کٹتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
دامنِ دل میں چنگاری محبت سے جو بھی
ہجر کی آگ جلتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
سمٹ آئے بیتے لمحے آنکھوں میں تو دل میں
بزم یادوں کی جمتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
سلونی رات میں بادلوں کے سنگ سنگ چاندنی
اٹھکیلیاں کرتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
سرد دھوپ کی منڈیروں سے نکل کر اُداس شام
میرے آنگن میں اُترتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
کتھائے دل جو اشکو کی سیاہی سے نکل کر
صورت شعر ڈھلتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے
تاحدِ نگاہ اُفق کے اُس پار شاز جہاں
آسماں سے زمین ملتی ہے جب تمہاری یاد آتی ہے