اک خوشی جو ملی زمانے میں

Poet: Siraj aalam Akolvi By: Siraj aalam, akola maharashtra

اک خوشی جو ملی زمانے میں
کیا برائی ہے مسکرانے میں

ذندگی یوہی گزر جائے گی
دیکھتے ان کو مسکرانے میں

دل لگی ہم بھی کر کے دیکھے گے
کیا مزہ ہے نظر ملانے میں

مجھ کو بزُدل سمجھ رہا ہے وہ
یہ قباحت ہے سر جھکانے میں

مسکرانے کی بات کرتا ہے
جو ہنسا نہ کبھی زمانے میں

چل دیے روٹھ کر پھر اک پل میں
جن کو صدیاں لگی منانے میں

جن کو خد پر یقیں نہیں عالم
وہ لگے ہم کو آزمانے میں
 

Rate it:
Views: 366
05 Sep, 2016