اپنی ہر ایک شام ہر ایک رات سونپ کر
Poet: Rahat Jabeen By: Rahat Jabeen, karachiاپنی ہرایک شام ہر ایک رات سونپ کر
وہ کھو گیا ہم کھو خیالات سونپ کر
ہم ہی سمجھ نہ پائے تھے بارہا
انہیں دکھ دے گیا ہمیں کوئ صدمات سونپ کر
لمحے تمام خوشیوں کے خود ہی سمیٹ کر
آنکھوں کو میری دے گیا برسات سونپ کر
جب بھی تراشہ ترا پیکر ہی تراشہ
لفظوں کو اپنے سارے جذبات سونپ کر
اب کی بھی ملاقات میں وہ پرشکون رہا
ہم کو نئے نئے پھر خدشات سونپ کر
ہم سے جدا ہوگیا وہ عمر بھر کے لئے
آنکھوں کو انتظار کے لحات سونپ کر
اپنی تو بنا لیں کوٹھیاں شاہوں نے لوٹ کر
لوگوں کو بے رحم و غمزدہ حالات سونپ کر
سنتے تھے رات ایک شاعر تھا مر گیا
لوگوں کو اپنے حسین نغمات سونپ کر
More Sad Poetry






