ابھی گھر نا جانا
Poet: By: Faisal Baloch, hub chowki یہ بکھری سی زلفیں یہ پھیلا سا کاجل
یہ بے چین سی آنکھیں یہ سمٹا سا آنچل
تیرے حال سے لوگ پہچان لینگے
تجھے دیکھ کر سب مجھے جان لینگے
یہ بہکے قدم لڑکھڑاتی جوانی
یہ بیتاب دل اور محبت دیوانی
شفق جیسے گالوں پہ ابری ہوئی ہے
میرے ہونٹوں کی اک مہکتی نشانی
تیرے جسم سے اڑتی میری یہ خوشبو
سنا دیگی ہر ایک کو ساری کہانی
نا بن جائے اپنا ملن اک فسانہ
ابھی گھر نا جانا
ابھی گھر نا جانا
More Sad Poetry






