خواتین پر تشدد ناقابلِ قبول ۔۔۔ وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی دن پر پیغام

image

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر خواتین کے تحفظ، بااختیاری اور ان کے خلاف ہر طرح کے تشدد کے خاتمے کے عزم کی تجدید کر رہا ہے۔

وزیراعظم کے مطابق اس سال یہ دن خواتین کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے متحد کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے جو جدید دور میں بڑھتی ہوئی آن لائن ہراسانی، نفرت انگیزی اور استحصال کے خطرات کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں اس عہد کی یاد دہانی کراتا ہے کہ خواتین کو ہر قسم کے تشدد سے محفوظ بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خواتین پر تشدد بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جو معاشرتی ترقی، امن اور خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان خواتین کی عزت، تکریم اور مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے تاہم معاشرتی سطح پر خواتین کو اب بھی امتیازی رویوں اور مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان خواتین کے حقوق کے لیے پالیسی سازی، قانون سازی اور ادارہ جاتی اصلاحات پر کام جاری رکھے ہوئے ہے جس میں وزیراعظم کا خواتین کو بااختیار بنانے کا خصوصی پیکج بھی شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تشدد کا شکار خواتین کے لیے حکومتی سطح پر مدد بڑھائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے قومی انسانی حقوق کمیشن، قومی کمیشن برائے حقوقِ طفل، قومی کمیشن برائے خواتین فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسی طرح ویمن پروٹیکشن سینٹرز، ویمن پولیس اسٹیشنز، ہیلپ لائنز اور قانونی و مالی معاونت کی سہولتیں بھی دستیاب ہیں۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ صرف قوانین کافی نہیں جب تک معاشرہ مجموعی طور پر خواتین کے تحفظ کو اولین ترجیح نہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ثقافت خواتین کے احترام، عزت اور برابری کی تعلیم دیتی ہے۔

انہوں نے شہریوں، نوجوانوں، اساتذہ، سماجی اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ خواتین پر تشدد کے خلاف متحد ہوکر آواز بلند کریں اور ایسا معاشرہ تشکیل دیں جہاں ہر خاتون خوف اور امتیازی سلوک سے آزاد ہو کر اپنی صلاحیتیں بروئے کار لا سکے۔

وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت تمام اداروں اور عالمی شراکت داروں کے تعاون سے پاکستان میں خواتین کے لیے محفوظ، بااختیار اور انصاف پر مبنی ماحول کے قیام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US