ایتھوپیا میں 12 ہزار سال سے خاموش آتش فشاں ہیلی کُبی کے اچانک پھٹنے سے اٹھنے والی راکھ کے بادل پاکستان سے گزرنے کے بعد بھارت تک پہنچ گئے ہیں جبکہ پاکستان کی فضائی حدود اب مکمل طور پر صاف ہوچکی ہے۔
محکمہ موسمیات پاکستان کے مطابق آتش فشاں کی راکھ گوادر کے جنوب میں 60 نائیٹیکل میل کے فاصلے پر 45 ہزار فٹ کی بلندی پر دیکھی گئی۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ آتش فشاں کی راکھ کے حوالے سے ایوی ایشن کو الرٹ جاری کیا گیا۔
ترجمان محکمہ موسمیات انجم نذیر ضیغم نے بتایا کہ ملکی ڈومیسٹک پروازیں عموماً 34 سے 36 ہزار فٹ کی بلندی پر جبکہ بین الاقوامی پروازیں 40 سے 48 ہزار فٹ کی بلندی پر سفر کرتی ہیں۔ اس لیے 45 ہزار فٹ پر موجود راکھ طیاروں کے انجن کو متاثر کرسکتی تھی، جس کے باعث احتیاطی ایڈوائزری جاری کی گئی۔
ان کے مطابق راکھ پاکستان کے اوپر سے بحیرہ عرب کے راستے گزر گئی اور اب بھارت کی سمت بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کے کسی شہر میں کوئی فضائی آلودگی یا مضر صحت فضا کا امکان نہیں ہے اور فضائی حدود مکمل طور پر کلیئر ہے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے تصدیق کی ہے کہ راکھ کے بادل گجرات، نئی دہلی، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ تک دیکھے گئے ہیں۔ بھارتی ایئر لائنز نے احتیاطی طور پر کچھ بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دیں جبکہ متعدد فلائٹس کے راستوں میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔بھارتی حکام کے مطابق راکھ کا یہ سلسلہ منگل کی شام ساڑھے 7 بجے تک بھارت سے نکل کر چین کی طرف بڑھ جائے گا۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی غیر مصدقہ خبروں پر کان نہ دھرنے کی ہدایت کی ہے۔ ادارے نے واضح کیا کہ سندھ کی زمین یا کسی بھی پاکستانی شہر میں راکھ کے کوئی نقصانات رپورٹ نہیں ہوئے۔