وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کی پاکستان آمد کے دوران سیکیورٹی روٹس لگانے کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہمان ٹیموں کی حفاظت اور ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی کے تسلسل کے لیے روٹس لگانا ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کلیئرنس کے تحت روٹ لگانا ضروری ہوتا ہے اور بیرون ملک بھی ایسے انتظامات معمول ہیں۔ شہری معمولی دیر کی زحمت کو مثبت انداز میں لیں، یہ ملک کے اسپورٹس امیج کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اکثر شہری اس صورتحال پر شکایت کرتے ہیں، تاہم کرکٹ پاکستان میں بڑی محنت اور جدوجہد کے بعد واپس آئی ہے، اس کے تسلسل کے لیے عوامی تعاون انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود بھی آج روٹ پر موجود تھے جہاں سے غیر ملکی ٹیمیں گزر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں بھی ماضی میں ایل ٹی ٹی ای کی وجہ سے سخت سیکیورٹی انتظامات معمول کی بات تھے، لہٰذا پاکستان میں بھی ان اقدامات کو مثبت تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارے ہاں تنقید جلدی کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے، حالانکہ حالات مسلسل بہتر ہو رہے ہیں اور مستقبل میں ایسی زحمتیں کم ہو جائیں گی۔
آخر میں انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ قومی کھیل کی بحالی اور ملک کی مثبت شناخت کے لیے تھوڑی سی تکلیف برداشت کرتے ہوئے تعاون جاری رکھیں۔