بنجر زمین کو قابل کاشت اور رہائئشی ظاہر کرکے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں 11 ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا انکشاف۔
اسپیشل آڈٹ رپورٹ 2023 میں انکشاف ہوا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلیے اضافی گھرانوں کو معاوضے کی مد میں 8 کروڑ 68 لاکھ کی ادائیگیاں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی سی ون کے برعکس زمین کی درجہ بندی کرنے سے 5 ارب 80 کروڑ کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کردی گئی، جبکہ داسو ہائیڈو پاور پراجیکٹ پشاور، پراجیکٹ کیلیے 6183 کنال بنجر زمین کو قابل کاشت اور رہائشی زمین میں تبدیل کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ مطابق پراجیکٹ میں آنے والی تعمیر شدہ پراپرٹیز کی مد میں 55 کروڑ 60 لاکھ اضافی ادائیگیاں کی گئیں، اس طرح داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں زمین کے مالکان کو درختوں کی مد میں 22 کروڑ 30 لاکھ اضافی ادائیگیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
آڈٹ رپورٹ مطابق لینڈ ایکوزیشن اینڈ اسسمنٹ یونٹ کو دی گئی 65 کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم ریکارڈ پر موجود نہیں ہے، لینڈ ایکوزیشن کیلیے مختص فنڈ کو کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھنے سے ایک ارب 49 کروڑ 20 لاکھ کا نقصان ہوا، جبکہ پی سی ون کے برعکس غیر مجاز ملازمین کو 43 کروڑ روپے انسنٹیوز کی مد میں ادا کیے گئے۔