اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 2025 کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق، عاصمہ جہانگیر گروپ اور مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار ہارون الرشید بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کی کامیابی کو وکلاء برادری میں ایک بڑی سیاسی اور قانونی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔
ملک بھر میں قائم 13 پولنگ اسٹیشنز پر ہونے والے انتخابات میں وکلاء نے جوش و خروش سے حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ مجموعی طور پر 4,379 رجسٹرڈ ووٹرز میں سے بڑی تعداد نے ہارون الرشید کے حق میں ووٹ ڈال کر ان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق ہارون الرشید نے اپنے حریف امیدوار توفیق آصف کو نمایاں فرق سے شکست دی۔ ان کی جیت کو نہ صرف عاصمہ جہانگیر گروپ بلکہ جمہوری و عدالتی حلقوں میں بھی آزاد عدلیہ اور آئینی بالادستی کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، ہارون الرشید کی کامیابی اس بات کی علامت ہے کہ وکلاء برادری میں آزاد فکر، جمہوری اصولوں اور آئین کی سربلندی کے لیے حمایت بڑھ رہی ہے۔ ان کا شمار تجربہ کار وکلاء میں ہوتا ہے جنہوں نے مختلف ادوار میں عدلیہ کی آزادی اور انسانی حقوق کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔
دوسری جانب، سپریم کورٹ بار کے دیگر عہدوں پر بھی عاصمہ جہانگیر گروپ کے متعدد امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں، جس سے تنظیم میں اس گروپ کی مجموعی پوزیشن مزید مضبوط ہو گئی ہے۔
انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتائج کا اعلان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی الیکشن کمیٹی کی جانب سے جلد متوقع ہے۔ وکلاء برادری کی جانب سے ہارون الرشید اور ان کی ٹیم کو مبارکباد کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔