اڈیالہ کا قیدی 804 اور تحریک انصاف الیکشن میں

 پاکستان میڈیا ہو یا غیر مُلکی میڈیا ہر کسی کی یہ ہی رائے ہے کہ اور نہ اس میں دو کوئی دو رائے نہیں کہ عمران خان کی شخصیت کرشماتی اور طلسماتی ہے جس نے کرکٹ کے میدان سے لے کر خدمت خلق کا میدان ہو یا سیاست تک میں معجزاتی طور پر عمران خان کا ساتھ دیا چاہے اقتدار میں یا پابند سلاسل ہوکر بھی تاحال اب تک عمران خاں کا طوطی بول رہا ہے.

مگر پھر بھی نگاہ میں رہے کہ گلیمر کی دنیا میں چکاچوند کرکٹ جیسے کھیل میں تو تاحیات کام آ سکتی ہے، لیکن سیاست میں نہیں۔ پھر بھی اس وقت پابند سلاسل ہونے کے باوجود اڈیالہ کا یہ قیدی نمبر 804 اپنے طلسماتی و کرشماتی امیج کی بنا پر کسی نہ کسی صورت اپنے ووٹر اور عوام کے دل میں گھر کیے ہوئے ہے۔ یہ بھی کوئی قدرت کی طرف سے معجزہ کہلو کہ سیاست میں جب جب اڈیالہ کا یہ قیدی 804 پر کوئی بھی کڑا سے کڑا وقت آیا یا اس نے کوئی جلد بازی میں غلط قدم اٹھایا، کوئی نہ کوئی صورت ایسی بر آئی کہ اس اڈیالہ کے قیدی نمبر 804 کو قدرت کی طرف سے کوئی نہ کوئی معجزہ بن کر سہارا مل گیا۔

جبکہ اس وقت پاکستان میں الیکشن کی سرگرمیاں اپنی آب و تاب سے جاری ہیں وہیں پی ٹی آئی پر اور اس کے بانی پر پریشانی بڑھتی جارہی ہیں. پورے پاکستان اور دنیا کو معلوم ہے کہ عوام پی ٹی آئی اور اس کے بانی کے ساتھ ہے. عوام کو بھی یہ یقین ہے کہ الیکشن میں اگر ان کو حصہ لینے دیا تو یہ جماعت بھاری اکثریت سے جیت جائیگی.
جیسا کہ پاکستان کی اس 76 سالہ تاریخ میں ایسا کوئی الیکشن یا حُکمران نہیں آیا ہو جس کو مغرب ممالک کُھلا کھیلنے دیں ان الیکشن میں بھی بعض مغربی ملک پاکستان میں کمزور حکمران چاہتے ہیں .

پاکستانی عوام پر اور خاص کر پی ٹی آئی کے کارکنان پر اس وقت کڑا سخت دباؤ ہے. دھاندلی کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں. واحد سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو وہ مساوی مواقع نہیں دیے جارہے ہیں جو دوسری سیاسی جماعتوں کو اس وقت حاصل ہیں. اگر اس جماعت کو صرف ووٹ ڈالنے کا حق ہی ملے تو یہ بھاری اکثریت سے الیکشن میں کامیاب ہوجائینگے.

اس وقت یہ اڈیالہ کا قیدی نمبر 804 اور ان کی جماعت کی خواہش یہ ہی نظر آتی ہے کہ وہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے ساتھ آزاد، شفاف اور بروقت الیکشن کو یقینی بنانے کے لیے بیٹھنے کو بھی تیار ہے۔ اس وقت تحریک انصاف کی ہر سیاسی قیادت یہ ہی کہہ رہی ہے کہ ، ہمارے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں. ہمارے مخالف بھی پھنسے ہوئے ہیں. انھیں بھی روزانہ کی بنیاد پر فائیٹینگ کرنا پڑرہی ہے کیونکہ آئے دن اس طرح کی صورتحال ہونے پر صرف مسائل ہی بڑھ رہے ہیں، بعض پارٹی کے سینئر رہنما اپنی جماعت کا مقدمہ عالمی انسانی حقوق کے مختلف فورمز پر لڑنے کی تیاری کا کہہ رہے ہیں. پی ٹی آئی نے برطانیہ اور آسٹریلیا میں اپنی جماعت کے ساتھ ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ لیکر گئے ہیں. پی ٹی آئی نے کئی مغربی مُمالک کی انسانی تنظیموں کے علاوہ حکومتوں کو بھی ان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آگاہ کیا ہے. مگر کچھ مغربی مُمالک پاکستان میں انسانی حقوق کے واقعات کو اس کا اندرونی معاملہ سمجھتے ہیں. جبکہ ان مغربی مُمالک کا ایک سوچا ساچا منصوبہ اڈیالہ کا قیدی نمبر 804 کی واپسی کی راہ میں رُکاوٹیں ڈالنا ہے. کیونکہ انہیں پاکستان میں جمہوریت کے لیے محض ایک چہرے کی ضرورت ہے اور اس ہی لیے ان کو پاکستان میں ایک کمزور لیڈر دیکھنا چاہتیں ہیں جو انہیں ( ن ) اور ( پی پی ) میں موجود نظر آرہے ہیں. بدقسمتی سے ہمارے مُلک کی ہے کہ ہم نے خراب معشیت کے باعث بھی اپنے سفارتی سطح پر تعلقات نہ بناسکے. جس کا خمیازہ یہ مُلک آئے دن بھگتا رہتا ہے. اور یہ مغرب مُمالک جس طرح کے حُکمراں چاہینگے اُن کے لیے اس ہی طرح کی الیکشن کرائے جائینگے. یہ ہی ہمارے مُلک کی اب ریت ڈل گئی ہے.

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 187 Articles with 81176 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.