ساس اپنے گھر کو کس طرح گل گلزار بنائیں

الحمد للہ ، ہر ماں جن کے بیٹے ہوتے ہیں جب وہ شادی کی عمر پر پہنچ جاتیں ہیں ، تو ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ میں اپنے بیٹے کو ایک چاند سی بہو لیکر آؤں اس کے لیے وہ گھر گھر جس طرح لڑکیاں جاکر کہیں ریجیکٹ تو کہیں وویٹنگ پر رکھتی ہیں . اور آخر بڑے پاپڑ بیلنے پر من پسند مل بھی جاتی ہے. تو جس طرح اپنے رشتہ داروں و احباب میں تعریف کے کیا کیا القابات سے سُنے والوں کو اپنی اس چوائس کو ایک بہترین سنگ میل قرار دیتی ہیں . سامنے والوں کو ایسا لگتا ہے یہ اتنے چاؤ سے اپنی من پسند بہو ڈھونڈھ کر لائی ہیں تو اب یہ اپنی بہو کو بھی اس ہی چاؤ سے بہو کی جگہ بیٹی بنا کے رکھیں گی ، ہر کوئی یہ ہی توقع لگائے بیٹھا ہوتا ہے مگر بیٹے کی شادی کے بعد کچھ عرصہ بعد وہی ساس اپنی بہو کی برائیاں اپنے رشتہ داروں اور احبابوں سے کررہی ہوتیں ہیں . آخر کیا وجہ ہے یہ پیار و محبت سے تلاش کی ہوئی بہو آخر اتنی ظالم کیوں ہوگی اس میں غلطی میں پہل کس نے کی اس کے لیے ایک دوسرے کو سمجھانا پھر جس طرح سے دونوں طرف کے الزامات در الزامات ایک اچھا خاصہ گھر جھگڑے کا اکھاڑا بن جاتا ہے اور آج کل کے دور میں تو ہتھیار ڈالنا دونوں فریق میں سے کوئی بھی ایک پہل نہیں کرپاتے اس کے لیے اگر آپ لارہے ہیں تو بہو لانے کے بعد اپنے گھر کا ماحول خوشگوار رکھنے کے لئے کیا کچھ کرنا چاہیے کہ ایک گھر خوشیوں کا گہوار بنجائے. اس کے لیے کچھ احکامات پر عمل کریں تو ہر نئی بہو اور نئی ساس کی جنگ ایک امن کا پیغام ہر نئے شادی شدہ کے گھر ایک اچھی اُمید کی کرن پہنچے گی اس کے لیے

1 : اگر نئی ساس اپنا بولنا کم اور چپ رہے تو ، سب گھر والوں کے لیے خوشگوار ماحول کا باعث بنے گا ۔

2 : اپنی بہو کی ہر اچھی بات اور اچھے کام پہ اُس کی تعریف کرنا شروع کردے ، اور اسے اُٹھتے بیٹھتے دُعایں دیتی رہیں ۔

3 : شادی شدہ بیٹیوں کو یعنی نند اپنے گھر میں
( مداخلت ) کی اجازت نہیں دیں تو گھر گُل گلزار کی طرف پہلا پیش قدمی کا قدم ہوئیگا.

4 : اپنے کسی بھی رشتہ دار اور بہو کے رشتہ دار ، کسی پڑوسی ، اور کسی بھی جاننے والے کے سامنے ، اپنی بہو کی اچھائی کے علاوہ کوئی دوسری بات کا راگ کا الاپ نہ کریں تو اس سے آپ کے گھر کی عزت کے ساتھ ساتھ دوسرے بھی اپنی بہووں کی قدر کرنے لگیں گے.

5 : گھر میں جو چاہے بھی ہو جائے ، اپنی بہو کے میکے میں کسی بھی فرد سے اس کی شکایت کی پٹیاری نہ کھولیں.

6 : اپنی بہو کو اس کی کسی ایسی بات پر نہ ٹوکیں ، جس سے اپنے گھر یا آپ کی ذات کا کوئی نقصان نہ ہو ۔

7 : آپ کے بیٹے کے ساتھ جہاں بھی جانا چاہے ، اور رات کو جب بھی واپس آئے ، اسے کچھ نہ کہے اس سے آپ کی قدر آپ کی بہو میں اور بڑھ جائیگی ۔

8 : اپنی بہو کے لباس ، اس کے پکوان اور اس کے اخلاق کی تعریف کرتے رہیں اور اس کو اپنی روٹین بنالیں.

9 : اپنے بیٹے کے آرام ، سکون ، سہولت ، لباس اور خوراک کا خیال رکھنے پر ، وقتاً فوقتاً اپنی بہو کا شکریہ ادا کرتی رہیں.

10 : اپنی بہو کے میکے والوں کے سامنے ، اس کے اچھے کاموں اور اچھی باتوں کو جب بھی ملیں سراہتی رہیں ۔

11 : وقتاً فوقتاً بہو کی موجودگی میں ، اس کے والدین کا شکریہ ادا کرتی رہیں ، کہ انہوں نے اپنے جگر کا ٹکڑا کاٹ کر ، آپ کی فیملی کو گفٹ کر دیا ہے ۔

12 : اپنی بہو کے صبح لیٹ اٹھنے کو گھر کا مسئلہ نہ بنایں اور اسے کشمیر کا مسئلہ نہ بنے دیں ۔ کیونکہ آپ کی بہو کے پاس چند ہی سال ایسے ہوئینگے ۔ جب اس کے بچے اسکول جانے لگیں گے تو وہ خود ہی جلد اٹھنا شروع ہو جائے گی ۔

13 : اپنی بہو کے تجربے اور فہم کا ، اپنے تجربے اور فہم سے مقابلہ ہرگز نہ کریں اور جنریشن گیپ کے مسائل کو بہو کی کمزوریاں تصور میں بھی نہ لائیں ۔

14 : ہونے والی ساس کو پہلے ہی دن سے ان سب باتوں کا دھیان رکھیں یا اپنے آنچل کے پلو میں باندھ لیں تاکہ بعد میں کوئی جھجک ، آپ کے وعدوں کی تعمیل میں حائل نہ ہو ۔

اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔ اور آپ کو ان میں سے زیادہ سے زیادہ نقاط پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے ۔ تاکہ آپ خود بھی خوش رہ سکیں اور بہو کو بھی اک پرسکون ماحول دے سکیں.
اس سے آپ کے گھر ، آپ بھی اور آپ کے بیٹے میں بھی اپنے گھر کو ٹینشن سے آزاد پائیں گے جو آج کل کے نفسانفسی کے دور میں آپ کے بیٹے کی صحت کے لیے اشد ضروری ہے اس تیز رفتار زندگی میں آفیسوں وغیرہ کے مسائل تو لڑکے کسی نہ کسی طریقے سے حل کرپاتے ہیں مگر شادی کے بعد جس طرح اپنے گھر میں ساس ، بہو و نند کے مُسائل میں اُلجھتا ہے تو وہ بیچارہ اپنی شادی کی شروعات میں ہی جنت نما زندگی کو اپنے میڈیکل فائلوں کا پلندہ لیکر اپنے لیے اسپتال کو اپنا نہ ہوتے ہوئے مسکن بنالیتا ہے اس کے بعد آپ خود سمجھدار ہیں ۔

اللہ پاک سب کو ، اپنے ارادوں میں کامیاب فرمائیں ۔ آمین

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 187 Articles with 81201 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.