پاکستان کے غریب و لاچار مریضوں کے لیے اُمید کی کرن

ڈاکٹر عبدالباری خان” جیسی عظیم شخصیات صدیوں میں جنم لیتی ہیں، پاکستان اس حوالے سے بہت خوش قسمت ہے کہ اس پاک دھرتی کو اللہ پاک نے بہت سی عظیم شخصیات سے نوازا ہے. ڈاکٹر عبدالباری خان صاحب بھی اُن ہی میں سے ایک نام ہے. اہل علم اور شعور رکھنے والی تمام شخصیات ڈاکٹر عبدالباری کے بارے جانتے ضرور ہوں گے۔ ۔پاکستانی حکومت اور غیر ملکی اداروں نے بھی ان کی دُکھی انسانی اور پسماندہ لوگوں کی خدمات میں انہیں. مختلف ایوارڈ اور اعزازات سے بھی نوازہ گیا. جن میں ہلال امتیاز، تمغہ امتیاز، آئزن ہاور فیلو شپ، ایشین لیڈرشپ ایوارڈ، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، ہال آف فیم وغیرہ سے بھی نوازہ گیا ہے.

انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک اسپتال خالص انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر2007ء میں قائم ہوا اور تب سے ابتک یہاں مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عبدالباری پاکستانی امراض قلب کے ماہر اور انسان دوست ہیں۔ وہ انڈس اسپتال اور ہیلتھ نیٹ ورک کے بانی اور موجودہ سی ای او ہیں۔ نجی ملکیت کا یہ اسپتال کراچی کے علاقے کورنگی ریلوے کراسنگ کے نزدیک واقع ہے۔ پہلے اس ہسپتال کا نام اسلامک مشن ہسپتال تھا جو فلاحی ہسپتال کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔ تاہم کچھ سال بعد اس کا نام تبدیل کرکے انڈس ہسپتال کر دیا گیا . اس اسپتال میں ایک نرسنگ اسکول بھی موجود ہے۔ اس کی بنیاد ڈاکٹر عبدالباری خان نے رکھی تھی اور وہ آج کل موجودہ سی ای او کی حیثیت سے بھی اسپتال میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آج سے 16 سال قبل جب انڈس اسپتال قائم ہوا تو یہاں صرف 150 بستروں کی گنجائش تھی۔ انڈس کراچی کا اسپتال اس وقت 20ایکڑ جگہ پر ہے۔ اس وقت اس کی ایک ہائی رائز بلڈنگ انڈر کنسٹرکشن ہے ۔ کچھ سال بعد تک اس ہسپتال میں بیڈز کی تعداد ایک ہزار سے زائد تک ہوجائے گی. اس وقت پاکستان میں دس ہزارافراد کیلئے ایک سے بھی کم بیڈ دستیاب ہے جبکہ یہ تعداد 12سے13ہونی چاہئے۔
ڈاکٹر عبدالباری خان اکثر کہتے ہیں ہم نے جب یہ اسپتال کی شروعات کی تو کسی نے کہا چند دن کے بعد بند ہو جائے گا۔انڈس اسپتال کا شروعاتی بجٹ کروڑوں تھا جبکہ اب سالانہ 34 ارب سے زائد روپے کا بجٹ ہے۔

۔ڈاکٹر خان 1961 میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہوا ہے
انڈس اسپتال سے ہر ماہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے ذائد مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔ہر ماہ 9200 سے زائد مریض داخل ہوتے ہیں اور ہر ماہ 3.2 ملین ڈالر سے زائد کا خرچہ ہوتا ہے جو مخیر حضرات کے عطیات اور زکوٰۃ سے پورا کیا جاتا ہے

جبکہ انڈس اسپتال کا شروعاتی بجٹ کروڑوں جبکہ اب تو سالانہ 34 ارب روپے سے ذائد کا بجٹ ہے۔
ڈاکٹر عبدالباری خان سے کوئی اگر پوچھتا بھی کہ یہ کامیابی کی سیڑھی آپ نے کس طرح طے کی تو اکثر اس بات پر یہ ہی جواب دیدتے ہیں میرے والدین کی دعا سے آج میں اس مقام پر پہنچا ہوں۔ اور ڈاکٹر عبدالباری خاں لوگوں سے یہ ہی کہتے سُنا ہے کہ ہمارا مقصد پاکستان بھر کے لوگوں کو مفت اور معیاری علاج کی فراہمی کے ذریعے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے.

اس وقت انڈس اسپتال کے سی آی او ڈاکٹر عبدالباری کی انتھک محنت اور لگن سے پورے پاکستان میں انڈس ہسپتال کی طرز پر تقریبا اس وقت سے زائد ضلعوں میں کلینکس جب کہ 13 بڑے شہروں میں بڑے اسپتال ہیں، یہاں سے ہر سال تقریباً 55 لاکھ سے ذائد مریضوں کا ایک پیسہ لیے بغیر علاج کیا جارہا ہے . جبکہ طب کے میدان میں انڈس ہسپتال غریب و متوسط طبقات کیلئے اامید کی ایک کرن بن کر نمودار ہوا اور آج پورے مُلک سے لوگ کثیر تعداد میں اپنا علاج کرانے انڈس اسپتال آتے ہیں. جن میں ساڑھے دس ہزار کینسر میں مبتلا بچے بھی شامل ہیں، ان اسپتالوں میں تیزی سے توسیع کا سلسلہ آجکل بڑی تیزی سے جاری ہے اور انشاء اللہ آئندہ آنے والے سالوں میں ڈاکٹر عبدالباری کا یہ خواب انشاء اللہ پورا ہو جائیگا کہ تمام آنے والے مریضوں کا بالکل مفت علاج کا پروجیکٹ دنیا کا سب سے بڑا پروجیکٹ بن جائیگا اور واقعی ڈاکٹر عبدالباری اور ان کی ٹیم سے یہ لگتا ہے کہ یہ سنگ میل بھی پورا کرلینگے کیونکہ جب آپ کے دل میں لگن ہو اور اس میں لگ جائیں تو وہ ضرور پایہ تکمیل ہوتی ہے. پاکستان میں نادار افراد کو علاج کی معیاری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ایسے اداروں کے ساتھ گورنمنٹ اور عوام کا تعاون کرنا ضروری ہے۔ اور ڈاکٹر عبدالباری جیسے فرشتہ صفت انسان ہیں جو دکھی انسانیت کیلئے اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ان کا ساتھ دینا پاکستانی عوام کا فرض بھی بن جاتا ہے.ایسے لوگوں اور اداروں کی ہر سطح پر جو بھی ہوسکے جو غریب و لاچار عوام کی خدمت خلق کررہے ہوں ان کی ہر طرح سے جو بھی ہوسکے خدمت کریں.
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

انجئنیر: شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر: شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر: شاہد صدیق خانزادہ: 187 Articles with 81619 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.