سچ تو یہ ہے (۶۸واں اوراخری حصہ)

منظر۴۷۶
بشریٰ اورسعیداحمد اپنے گھرکی چاردیواری کے ساتھ گھرکے صحن میں بیٹھے ہیں۔
بشریٰ۔۔۔۔۔پانی کاگلاس ساتھ رکھی ہوئی ایک خالی کرسی پررکھتے ہوئے۔۔۔۔آپ نے لڑکیوں کے والدین کویہ کیامشورہ دے دیا
سعیداحمد۔۔۔۔اس میں کون سی غلط بات ہے
بشریٰ۔۔۔۔۔کیاضرورت تھی یہ سب کہنے کی
اسی دوران کریم بخش اورنورالعین بھی آجاتے ہیں عبدالحق دوکرسیاں لے آتاہے سعیداحمدکے اشارہ کرنے پردونوں کرسیوں پربیٹھ جاتے ہیں
نورالعین۔۔۔۔۔کون سی بات کہنے کی کیاضرورت تھی
بشریٰ۔۔۔۔۔مجھے تویہ سمجھ میں نہیں آرہا اس مشورے کامقصدکیاہے
کریم بخش۔۔۔۔۔بھائی جان آپ نے کس کوایساکیامشورہ دے دیا ہے کہ بھابھی ناراض ہورہی ہیں۔
سعیداحمد۔۔۔۔۔میں نے لڑکیوں کے والدین کومشورہ دیاہے ہم بھی اپنے رشتہ داروں میں پتہ کرتے ہیں اورآپ بھی معلومات حاصل کریں دونوں خاندانوں میں اگراورشادیاں بھی ہونے والی ہیں توہمیں یہ تمام شادیاں ایک ہی دن کرلینی چاہیے
نورالعین۔۔۔۔۔یہ توبہت اچھامشورہ ہے اس میں ہمارابھی فائدہ ہے اورہمارے رشتہ داروں کابھی

بشریٰ۔۔۔۔اس سے بچوں کی شادی میں تاخیربھی ہوسکتی ہے اورآپ کہتی ہیں اس میں فائدہ ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۷۷
بشیراحمدکے گھرکے صحن میں جاوید ،رحمتاں، بشیراحمداوراریبہ دوچارپائیوں پربیٹھے ہیں۔
رحمتاں۔۔۔۔۔جب گھرمیں خواتین آئی تھیں اس وقت آپ نے انکارکردیا اب آپ کے ممکنہ دامادوں کے والدنے وہی بات کی توآپ مان گئے
بشیراحمد۔۔۔۔سعیداحمدنے ایسی کون سی بات کہہ دی ہے
رحمتاں۔۔۔۔وہ کہتے ہیں ہم اپنے رشتہ داروں میں پتہ کرتے ہیں آپ بھی اپنے خاندانوں میں معلوم کریں اورشادیاں بھی ہونے والی ہیں توتمام شادیاں ایک ہی دن کردی جائیں
اریبہ۔۔۔۔۔میں اس بات کے حق میں ہوں
رحمتاں۔۔۔۔۔ایساپہلے کبھی ہواہے جو اب ہوگا
جاوید۔۔۔۔ایساپہلے نہیں ہوا تو اب ہوسکتاہے
کریم بخش۔۔۔۔اس میں دونوں خاندانوں کافائدہ ہے
رحمتاں۔۔۔۔اس میں کون سافائدہ ہے مجھے توکوئی فائدہ دکھائی نہیں دیتا
اریبہ۔۔۔۔اس میں وقت اورپیسہ دونوں کی بچت ہے
رحمتاں۔۔۔۔۔میں اس بات کوسمجھی نہیں
بشیر احمد۔۔۔۔۔ہم ایک شادی کریں یاتین شادیاں کریں مہمان اوربرادری والے ایک شادی میں بھی وہی آئیں گے اورتین شادیوں میں بھی
اریبہ۔۔۔۔۔ہم یہ تین شادیاں الگ الگ تاریخوں میں کریں وقت بھی زیادہ لگے گا اوراخرجات بھی بڑھ جائیں گے
جاوید۔۔۔۔۔یہ تین شادیاں ہم ایک ہی دن کردیں توہم اپنادوتہائی وقت اورپیسہ بچاسکتے ہیں
رحمتاں۔۔۔۔اس کے لیے ہمیں گھرگھرجاناپڑے گا
اریبہ۔۔۔۔۔ہم ایک بارپھررشتہ داروں کی دعوت کرلیتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۷۸
عبدالمجید، راشدہ، احمدبخش ،عبدالرحیم اورسلطانہ اپنی بکریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
راشدہ۔۔۔۔۔احمدبخش بیٹا یہ آپ نے کیاکردیاہے ہم اتنے پیسے کہاں سے لائیں گے
احمدبخش۔۔۔۔کس چیزکے پیسے امی
راشدہ۔۔۔۔۔یہ چھ بکریاں اورچاربکرے دس مرغیوں کے پیسے ہم کیسے دیں گے
احمدبخش۔۔۔۔۔ہم نے ایک روپیہ بھی نہیں دینا
راشدہ۔۔۔۔عبدالمجیدسے۔۔۔۔۔آپ توکہتے رہے کہ کسی سے کچھ نہ لیاکرو اب یہ کیوں لے کرآگئے

عبدالمجید۔۔۔۔۔میں نے فقیرباباسے وعدہ نہ کرلیاہوتا تویہ سب لینے سے انکارکردیتا ویسے بھی وہ یہ مجھے نہیں آپ کے بیٹے کودے کرگئے ہیں
احمدبخش۔۔۔۔۔امی آپ ابوسے ایسے ہی ناراض ہورہی ہیں یہ بکریاں بکرے اورمرغیاں مفت نہیں ہیں
راشدہ۔۔۔۔۔پیسے بھی نہیں دینے مفت بھی نہیں ہیں
احمدبخش۔۔۔۔۔۔یہ بکریاں اورمرغیاں ان کی ہیں ہم دیکھ بھال کریں گے ان کادودھ استعمال کریں گے مرغیوں کے انڈے بھی کھائیں گے
عبدالمجید۔۔۔۔۔۔بکریوں اورمرغیوں کے جوبچے ہوں گے وہ ہمارے اوران کے درمیان برابرتقسیم ہوں گے ہم کوئی بکری یامرغی فروخت کریں گے آدھی قیمت ان کودیں گے
حمدبخش۔۔۔۔۔ہم انڈے فروخت کریں گے توآدھے پیسے ان کودیں گے اورخودکھائیں گے توکوئی پیسے نہیں دیں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۷۹
مسجدمیں لوگ دوقطاروں میں ایک دوسرے کی طرف منہ کرکے قرآن پاک کے سپارے پڑھ رہے ہیں۔ ان دوقطاروں کے ساتھ بچے بھی الگ سے دوقطاروں میں بیٹھ کرقرآن پاک کے سپارے تلاوت کررہے ہیں۔ مردوں کی قطاروں میں مولوی صاحب، اخترحسین اوراس کے تمام ساتھی ،سعیداحمد، اس کے بھائی ،بیٹے اوربھتیجے، جاوید اوراس کے دونوں بھائی بچوں کی قطاروں میں فیاض، احمدبخش، عرفان اوراشرف بھی بیٹھے ہیں۔ مولوی صاحب اپناسپارہ بندکرکے رکھ دیتے ہیں۔
مولوی صاحب۔۔۔۔۔جس جس نے پڑھ لیاہے وہ اپناسپارہ دے جائے
عرفان بچوں کی قطاروں کے باہر اورفیاض مردوں کی قطاروں کے باہرکھڑاہوجاتاہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔۔جس نے سپارہ پڑھ لیاہو وہ ان بچوں کودے دے دونوں قطاروں میں سے مرد، جوان ،بوڑھے فیاض اورعرفان کوسپارے دینے لگ جاتے ہیں
مولوی صاحب۔۔۔۔اخترحسین سے۔۔۔۔۔آپ نے تبرک کاانتظام کررکھاہے تولے آئیں
اخترحسین۔۔۔۔۔تبرک لے کرآنے والے ہی ہوں گے
اسی دوران رب نواز، تنویراحمد، اورکامران محمود دودوپلیٹیں اورایک گلاس دودھ ، ایک گلاس شربت اورایک گلاس سادہ پانی لے آتے ہیں۔ سب نے سپارے پڑھ لیے ہیں۔
رشیداحمد۔۔۔۔۔تمام لوگ نزدیک ہوجائیں مولوی صاحب اب ختم شریف پڑھیں گے اس کے بعددعاکرائیں گے ہم نے آپ سب کے لیے
کھانے کاانتظام ساتھ والے گھرمیں کررکھاہے دعاکے بعدتمام لوگ اس گھرمیں چلے جائیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۸۰
ایک وسیع میدان میں ٹینٹ سروس کی مددسے وسیع پنڈال بنایاگیاہے پنڈال میں دائیں بائیں اورپچھلی طرف کے کناروں کے ساتھ ساتھ لمبائی میں کانفرنس ہال کی طرزپرمیزوں کی قطاریں بنی ہوئی ہیں۔ ہرمیزکے ساتھ پنڈال کی دیواروں کی طرف سے ایک ایک کرسی رکھی ہوئی ہے۔ بڑی میزوں کی قطاروں کے درمیان اسی طرزپرچھوٹی چھوٹی میزوں کی تین قطاریں بنائی گئی ہیں۔ ہرمیزکے ساتھ باہرکی طرف ایک ایک کرسی رکھی ہوئی ہے۔ ہربڑی،

چھوٹی میزپرایک ایک گلدستہ ، تھال میں مختلف اقسام کے کٹے ہوئے پھل، پانی کاایک ایک جگ، ایک ایک گلاس رکھے ہوئے ہیں۔ سامنے کی طرف بڑاسااسٹیج بنایاگیاہے۔ اسٹیج پربھی میزیں اورکرسیاں رکھی ہوئی ہیں۔ اسٹیج پرمولوی صاحب، مقابلے کرانے والی مردوں کی کمیٹیوں کی تمام ممبران اسٹیج پربیٹھے ہیں۔ پنڈال میں مقابلوں میں حصہ لینے والے مرد،نوجوان اوربچے بیٹھے ہیں۔ ان میں عبدالمجید اوراحمدبخش بھی موجودہیں۔
ایک شخص قرآن پاک کی تلاوت کرتاہے۔ اس کے بعدایک اورشخص اعلیٰ حضرت احمدرضاخان بریلوی کالکھاہوانعتیہ کلام سناتاہے۔ پنڈال میں ساؤنڈ سسٹم بھی لگایاگیاہے۔ گفتگوکاسلسلہ شروع ہوتا ہے۔
ناصراقبا ل۔۔۔۔اس دن کے لیے ہم نے طویل انتظارکیا اس تقریب کاہم سب کوانتظارتھا
عمیرنواز۔۔۔۔آج کی یہ تقریب مقابلوں میں حصہ لینے والوں کی وجہ سے ہی ممکن ہوئی ہے
ظفراقبال۔۔۔۔۔آج کی اس تقریب سے ہمیں حوصلہ ملاہے ہماری لگن میں اضافہ ہواہے
عبدالغفور۔۔۔۔۔اس علاقے کے بچوں اورنوجوانوں نے اعلان کردہ مقابلوں میں حصہ لے کرثابت کردیاہے کہ ان کوترغیب دی جائے تووہ کوئی بھی اچھاکام کرسکتے ہیں۔
ارشدجمال۔۔۔۔۔ہمیں اس علاقے کے گھرانوں کے سربراہوں کوبھی نہیں بھولناچاہیے جنہوں نے اپنی خواتین اوربچوں کومقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی
رشیداحمد۔۔۔۔اس تقریب میں ایسے افرادبھی موجود ہیں جوکسی نہ کسی مجبوری کی وجہ سے مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکے انہیں اس لیے بلایا ہے وہ بھی اس خوشی میں شامل ہوسکیں
اخترحسین۔۔۔۔۔ہماری یہ کامیابی مولوی صاحب کی کی گئی دعاؤں اورراہنمائی کی وجہ سے ہی ہوئی ہے۔ مولوی صاحب نے ہمارے مشن کی کامیابی کے لیے خلوص کے ساتھ دعائیں کی ہیں ۔
مولوی صاحب۔۔۔۔آپ لوگوں کویہ کامیابی اﷲ تعالیٰ اورپیارے نبی کے فضل وکرم کی وجہ سے ہی ملی ہے۔ اپنے مشن کی کامیابی کے لیے آپ سب نے محنت اورلگن سے کام کیاہے۔ کسی کے دیے ہوئے خلوص کواپنے گھرسے واپس نہیں کرناچاہیے اخترحسین اوراس کے ساتھیوں نے اجتماعی شادیوں کاپروگرام بنایاتھا جس کوآپ لوگوں نے مستردکردیاتھا اس پروگرام کاایک اچھانتیجہ بھی سامنے آرہاہے وہ یہ ہے کہ دوخاندانوں میں رشتوں کی بات چل رہی ہے۔ ان دوخاندانوں میں ایک خاندان کی طرف سے خاندان کی سطح پراجتماعی شادیوں کامشورہ سامنے آیاہے۔ یہ ایک اچھی روایت کاآغازہے۔ اورمشکل آسان فنڈز قائم کرنے والوں کی یہ کامیابی کاپہلازینہ ہے کہ اس علاقے کے لوگوں میں اس طرح کی سوچ سامنے آئی ہے۔
اخترحسین۔۔۔۔۔ہرمیزپرپھلوں والے تھال کے نیچے دو،دولفافے رکھے ہوئے ہیں۔ ایک لفافے میں آپ کے لیے نقدانعام ااورایک لفافے میں ایک پرچہ ہے۔ جس پرپنڈال کے نمبرلکھے ہیں۔ ان پنڈالوں میں آپ سب کے لیے انعام رکھے ہوئے ہیں۔ جس کے لفافے میں جس پنڈال کانمبرلکھا ہے۔ اس میں جاکراپنااپناانعام اپنے اپنے گھرلے جائیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۸۱
ایک پنڈال میں نئے سائیکل کھڑے ہیں۔ اس میں احمدبخش ،عرفان ،اشرف اورفیاض آتے ہیں۔ وہ ایک ایک سائیکل لے کرپنڈال سے باہرآجاتے ہیں۔ دوسرے پنڈال میں موٹرسائیکل کھڑے ہیں۔ اس میں کریم بخش، سعیداحمد، جاوید، بشیراحمد، اورعبدالمجیدآتے ہیں۔ ایک ایک موٹرسائیکل لے
کرپنڈال سے باہرچلے جاتے ہیں۔ تیسرے پنڈال میں رکشے کھڑے ہیں۔ اس میں عارف آتاہے۔ اس کے ساتھ اورلوگ بھی ہیں۔ عارف ایک رکشہ اسٹارٹ کرتاہے اورپنڈال کے دروازے کی طرف چل پڑتاہے۔ چوتھے پنڈال میں لوڈنگ رکشے کھڑے ہیں۔ اس میں طارق اورعبدالحق آتے ہیں۔ اورایک ایک لوڈنگ رکشہ پربیٹھ جاتے ہیں۔ پانچویں پنڈال میں گدھاریڑھیاں کھڑی ہیں۔ اس میں دوسرے لوگوں کے ساتھ بشیراحمدبھی آتاہے۔ اورایک گدھاریڑھی لے کرپنڈال کے دروازے کی طرف چل پڑتاہے۔ چھٹے پنڈال میں گائیں کھڑی ہیں۔ اس میں جاوید، عبدالمجیداوربشیراحمدآتے ہیں۔ ایک ایک گائے لے کرپنڈال سے باہرآجاتے ہیں۔ ساتویں پنڈال میں بشیراحمد، عبدالمجیداورجاوید آتے ہیں۔ اس پنڈال میں سے کھڑی ہوئی بھینسوں میں
سے ایک ایک بھینس کھونٹوں سے کھولناشروع کردیتے ہیں۔ آٹھویں پنڈال میں کھادکی پانچ پانچ بوریوں کی قطاریں بنی ہوئی ہیں۔ اس میں سعیداحمد، کریم بخش، جاوید، بشیراحمد اورعبدالمجیدآتے ہیں۔
جاوید۔۔۔۔بشیراحمدسے۔۔۔۔اپنی ریڑھی لے آؤ یہ کھادکی بوریاں اپنے گھرلے جاؤ
کریم بخش۔۔۔۔ہمارے بچوں کولوڈنگ رکشے ملے ہیں ہم وہ لے آتے ہیں اوریہ کھادکی بوریاں لے جاتے ہیں۔
نویں پنڈال میں سلائی مشینیں رکھی ہوئی ہیں۔ اس میں فیاض، احمدبخش، عرفان اوراشرف آتے ہیں۔اپنے اپنے سائیکلوں پرایک ایک سلائی پنڈال کے دروازے کی طرف چل پڑتے ہیں۔
اﷲ نگہبان
معززقارئین سے توقع کی جاتی ہے کہ علمائے کرام کے نورانی ،اصلاحی بیانات اورمحبت وادب سے مزیّن نعتیں سننے کے لیے ’’خوشبوئے قلم‘‘ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اورگھنٹی کے بٹن کوضروردبائیں۔ اس چینل پرروزانہ ایک مکمل ویڈیوسنیں اوراسے اپنے تمام سوشل میڈیااکاؤنٹس میں شیئرکریں۔جتنے لوگ بھی سنیں گے ۔سب کے برابرآپ کوبھی اجروثواب ملے گا۔
 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 394 Articles with 302110 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.