سچ تویہ ہے(۶۶واں حصہ)

ظفراقبال، عبدالغفور، عبدالمجید، کریم بخش اورسعیداحمداﷲ کے ایک ولی کی دربارمیں جاتے ہیں ۔ مزارکے دائیں طرف کھڑے ہوکرخاموشی سے دعامانگتے ہیں۔ مزارسے باہرآکرلوگوں میں مٹھائی تقسیم کرتے ہیں۔ اس کے بعدعبدالغفوراورظفراقبال چھوٹے بچوں میں ایک ایک سوروپے بانٹتے ہیں۔ عبدالمجید، کریم بخش اورسعیداحمدان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس کے بعدپانچوں دوست جانے لگتے ہیں ایک طرف سے آوازآتی ہے اﷲ کے ولیوں کے پاس آنے والے مایوس ہوکرواپس نہیں جاتے پانچوں دوست یہ آوازسننے کے لیے ایک جگہ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ کان لگاکرآوازکی سمت جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ آوازآرہی ہے انسان سمجھتاہے اس کابھائی اس کادشمن ہے اس کی بیوی اس کے بچے اس کے دشمن ہیں یہ اس کادشمن ہے وہ اس کادشمن ہے اس دربارمیں موجودتمام افرادمیری بات غورسے سنیں انسان کاسب سے بڑادشمن اس کاغصہ ہے یہ ایسادشمن ہے جوسوچنے اورسمجھنے کی صلاحیت چھین لیتاہے یہ غصہ انسان سے ایسے ایسے کام کرالیتاہے جس کے بعدرسوائی اورپچھتاوے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ انسان کادوسرادشمن بدگمانی کرناہے۔ بیوی ،بچوں اوررشتہ داروں سے بدگمانی کرناہے اپنے گھروں کوقیدخانہ نہیں خوشیوں کامرکزبناؤ اﷲ تعالیٰ اور رسول کریم کی تعلیمات پرعمل کرتے رہو آج کے لیے یہ درس ہے جس نے یہ سن لیاہے وہ خودبھی عمل کرے اوردوسروں کوبھی بتائے جاؤ اﷲ تعالیٰ تم سب کی حفاظت کرے۔آمین پانچوں افراددربارسے باہرآجاتے ہیں۔
ظفراقبال۔۔۔۔اب کیاپروگرام ہے
کریم بخش۔۔۔۔۔واپس گھرچلتے ہیں
عبدالغفور۔۔۔۔۔پہلے کھاناکھالیتے ہیں پھربچوں اوران کی ماؤں کے لیے تحفے بھی خریدلیتے ہیں
منظر۴۶۳
اخترحسین، رشیداحمد، ارشدجمال ،رب نواز، کامران محموداورتنویراحمدایک گھرکے کمرے میں مولوی صاحب کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
مولوی صاحب ۔۔۔۔آپ لوگوں نے تقریب کے لیے اتوارکادن اس لیے مقررکیاہے کہ وہ چھٹی کادن ہے دیہاتی لوگ جمعہ کوچھٹی کرتے ہیں۔
رب نواز۔۔۔۔۔آپ کہناچاہتے ہیں ہمیں یہ تقریب اتوارکونہیں جمعہ کوکرنی چاہیے
مولوی صاحب۔۔۔۔میراتومشورہ یہی ہے آپ حتمی فیصلہ کرچکے ہیں تواس پرقائم رہیں
اخترحسین۔۔۔۔۔مولوی صاحب ہم آپ سے راہنمائی لیے بغیرکوئی فیصلہ نہیں کرتے آپ کی راہنمائی سے ہی ہمیں کامیابی ملتی ہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔اپنے ممبران سے مشورہ کرلیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۶۴
سمیراگھرکے صحن میں فرش پرچٹائی پربیٹھ کرپیازچھیل رہی ہے۔ اس کے پاس کٹی ہوئی اورثابت سبزی رکھی ہوئی ہے۔
اریبہ۔۔۔۔سمیراسے پاس بیٹھتے ہوئے۔۔۔۔۔آج صرف اتنی سی سبزی پکاؤ گی
سمیرا۔۔۔۔۔یہ سبزی کم ہے کیا
اریبہ۔۔۔۔۔تونے تھوڑی سی سبزی توکاٹ رکھی ہے
سمیرا۔۔۔۔۔میں پیازکاٹ لوں اس کے بعدسبزی بھی کاٹ دیتی ہوں
اریبہ۔۔۔۔۔یہ کون ساطریقہ ہے
سمیرا۔۔۔۔۔اب مجھ سے کون سی غلطی ہوگئی
اریبہ۔۔۔۔۔یہ تونے سبزی کاٹتے کاٹتے پیازچھیلناشروع کردیے سمیرابیٹی ہماراایساکوئی پروگرام تونہیں تھا
سمیرا۔۔۔۔امی آپ یہ کیاکہہ رہی ہیں میری توسمجھ میں کوئی بات نہیں آرہی
اریبہ۔۔۔۔سمیرا بیٹی تیرایک رشتہ آیاہے تیرے ابوچاہتے ہیں کہ رشتہ آہی گیاہے توہمیں اپنافرض اداکردیناچاہیے
سمیرا۔۔۔۔۔امی یہ آپ کاکام ہے آپ جب چاہیں اپنافرض اداکرسکتے ہیں
اریبہ۔۔۔۔۔یہ تو تونے پوچھاہی نہیں لڑکاکون ہے کیاکرتاہے
سمیرا۔۔۔۔اپنے داماد کے بارے میں چھان بین کرناآپ کی ذمہ داری ہے
اریبہ۔۔۔۔۔تیری کوئی پسند، کوئی مطالبہ ،کوئی خواہش
سمیرا۔۔۔۔۔۔میرے زندگی کے ساتھی میں وہی خوبیاں ہونی چاہییں جوصابراں اوراس کی بہنوں نے بتائی ہیں
اریبہ۔۔۔۔۔تواپنے زندگی کے ساتھی سے کوئی مطالبہ کرناچاہے گی
سمیرا۔۔۔۔جس کے ساتھ زندگی گزارنی ہے اس سے کوئی مطالبہ نہیں کرناچاہیے میں ابھی کوئی خواہش نہیں کرناچاہتی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۶۵
عبدالغفور، ظفراقبال، جاوید، بشیراحمد اورعبدالمجید بشیراحمداورعبدالمجیدکے گھروں سے ایک سے ڈیڑھ ایکڑ کے فاصلے پرچارپائیوں پربیٹھے ہیں۔
بشیراحمد۔۔۔۔آج ہم تینوں بھائیوں کویہاں تنہائی میں بلانے کامقصدکیاہے
ظفراقبال۔۔۔۔آج تک ہمارااورآپ کاتعلق سلام دعا اورکھانے پینے تک محدودہے
جاوید۔۔۔۔۔آپ کایہ تعلق ہم سے زیادہ ہمارے بھائی کے ساتھ ہے
عبدالغفور۔۔۔۔۔ہم اس تعلق کوایک قدم آگے بڑھاناچاہتے ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔اس تعلق کوایک قدم آگے کیسے بڑھائیں گے
ظفراقبال۔۔۔۔۔ہم آپ کی کاشت کاری میں شامل ہوناچاہتے ہیں
جاوید۔۔۔۔۔آپ ہماری زمین ٹھیک پرلیناچاہتے ہیں؟
عبدالغفور۔۔۔۔۔چاہتے توہم یہی تھے مگریہ ممکن نہیں
بشیراحمد۔۔۔۔۔توآپ کیاچاہتے ہیں
ظفراقبال۔۔۔۔۔۔ہم چاہتے ہیں اپنے کھیتوں میں محنت آپ خود کریں اس کے تمام اخراجات ہم اداکریں گے
عبدالغفور۔۔۔۔اس وقت تک جتنے اخراجات کرچکے ہیں وہ بھی ہم اداکرنے کوتیارہیں
ظفراقبال۔۔۔۔۔کام زیادہ ہونے کی صورت میں آپ مزدورسے بھی کام کراسکتے ہیں۔ اس کی مزدوری بھی ہم دیں گے
عبدالمجید۔۔۔۔۔آپ کو اس سے کیاملے گا
عبدالغفور۔۔۔۔۔ہمارااورآپ کاتعلق مزیدمضبوط ہوجائے گا
جاوید۔۔۔۔۔یہ آپ ہمیں جوقرض دے رہے ہیں اس کی واپسی کب کرنی ہوگی
ظفراقبال۔۔۔۔۔۔یہ پیسے آپ کوواپس نہیں کرناپڑیں گے
عبدالمجید۔۔۔۔۔توکیاآپ ہمیں بھیک دے رہے ہیں
عبدالغفور۔۔۔۔۔یہ بھیک نہیں ہے
بشیراحمد۔۔۔۔۔یہ قرض بھی نہیں بھیک بھی نہیں
ظفراقبال۔۔۔۔۔آپ کے کھیتوں میں جوبھی پیداوارہوگی اس کوہم تین حصوں میں تقسیم کریں گے دوحصے آپ لیں گے اورایک حصہ ہم لیں گے آپ اپنے بیوی بچوں سے مشورہ کرلیں دودن بعدہم آئیں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۶۶
کریم بخش، نورالعین، طارق اوافضل ناشتہ کرچکے ہیں۔
نورالعین۔۔۔۔۔طارق سے۔۔۔۔۔پچھلی جمعرات کوتوجوسامان لایا تھا اپنی تنخواہ سے لایا تھا یادکان سے اضافی خرچہ ملاتھا
طارق۔۔۔۔۔تنخواہ تومجھے آئندہ ماہ سے ملے گی
نورالعین۔۔۔۔۔بیٹا اتنی کنجوسی بھی اچھی نہیں ہوتی
افضل۔۔۔۔اتنی کنجوسی کیاہوتی ہے وہ توجتنی بھی ہواچھی نہیں ہوتی
کریم بخش۔۔۔۔افضل توآج بڑی بڑی باتیں کرنے لگ گیاہے
طارق۔۔۔۔امی میں نے کون سی کنجوسی کردی ہے
کریم بخش۔۔۔۔۔تجھے دکان سے خرچہ اس لیے ملتاہوگا کہ تواپنی ضروریات پوری کرسکے کچھ کھاپی سکے
نورالعین۔۔۔۔اورتوان پیسوں سے گھرکاسامان لے آیا
طارق۔۔۔۔۔یہ سامان تودکاندارنے دیاتھا وہ ہرجمعرات کوکسی نہ کسی کوگھرکے لیے اس طرح کاسامان دیتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔نورالعین سے۔۔۔۔اس سے وہ پوچھ جوپوچھناہے
نورالعین۔۔۔۔آپ کابیٹا ہے آپ پوچھ لیں
طارق اورافضل ایک دوسرے کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔طارق بیٹا تیری ماں تیرے لیے لڑکی دیکھ آئی ہے
طارق۔۔۔۔۔میری توابھی تنخواہ بھی شروع نہیں ہوئی ابھی سے میری شادی کرناچاہتے ہیں
نورلعین۔۔۔۔احمدبخش کی خیریت معلوم کرنے گئی تووہاں مجھے لڑکی پسندآگئی وہ لڑکی احمدبخش کی چچازادبہن ہے طارق۔۔۔۔وہ لوگ مجھ جیسے بے روزگارکے لیے مان جائیں گے کیا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۶۷
جاوید، رحمتاں اوران بیٹیاں اپنے گھرکے ایک کمرے میں بیٹھی ہیں۔ بشیراحمد،اریبہ اوران کے دونوں بچے گھرکے صحن میں کھڑے ہیں۔ عبدالمجید،راشدہ اوران کے تینوں بچے اپنے کھیتوں میں بیٹھے ہیں۔
جاوید۔۔۔۔۔جولوگ عبدالمجیدکاعلاج کررہے تھے انہوں نے ایک اوربات کی ہے
بشیراحمد۔۔۔۔انہوں نے یہ بھی کہاہے ہم اپنے بیوی بچوں سے مشورہ کرکے جواب دیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔میں توکہتاہوں ابھی خاموش رہتاہوں جاویداوربشیراحمدانکارکردیں گے تومجھے بھی جوازمل جائے گا
رحمتاں۔۔۔۔ساراخرچہ وہ کریں گے پیداوارکاتیسراحصہ لیں گے
اریبہ۔۔۔۔اس طرح توانہیں نقصان بھی ہوسکتاہے
راشدہ۔۔۔۔انہوں نے یہ فیصلہ سوچ سمجھ کرہی کیاہوگا
جاوید۔۔۔۔جیسا آپ کہیں گی ویساہی ہوگا
بشیراحمد۔۔۔۔۔میری توسمجھ میں نہیں آرہا میں ان کوکیاجواب دوں
عبدالمجید۔۔۔۔۔انہوں نے منصوبہ بندی سے اپنی بات ہمارے سامنے رکھی ہے۔ پتہ نہیں انہیں ہماری زمینوں سے کیادل چسپی ہے
رحمتاں۔۔۔۔زمین پرکاشت کاری سے اخراجات مل جائیں ہم اپنافرض آسانی سے اداکرسکیں گے
اریبہ۔۔۔۔آپ مانیں نہ مانیں وہ لوگ اس طرح ہماری مالی مشکلات کم کرناچاہتے ہیں
راشدہ۔۔۔۔۔اﷲ تعالیٰ نے ہمارے لیے آسانیوں کاسبب پیداکردیاہے توآپ کیوں انکارکرناچاہتے ہیں آپ کوفقیربابانے بھی توکہاتھا آپ انکارنہیں کریں گے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۴۶۸
اخترحسین، ارشدجمال، رشیداحمد، عبدالغفور، ظفراقبال اورمولوی صاحب ایک کھلے میدان میں چہل قدمی کررہے ہیں۔
ارشدجمال۔۔۔۔عبدالغفوراورظفراقبال نے اپنافرض ذمہ داری سے اداکیا
اخترحسین۔۔۔۔۔ایک ایساشخص جوکسی پراعتماد نہیں کرتاتھا کسی پریقین بھی نہیں کرتا تھا
رشیداحمد۔۔۔۔۔۔وہ رشتہ داروں کے گھروں میں اورسیرپرجانے کوفضول سمجھتاتھا
مولوی صاحب۔۔۔۔ایسے شخص کواﷲ کے ولی کے دربارمیں لے جانا عبدالغفوراورظفراقبال کی کامیابی ہے
عبدالغفور۔۔۔۔۔ہم نے جوکچھ بھی کیا آپ کی راہنمائی اورمشورہ سے ہی کیا
ظفراقبال۔۔۔۔۔یہ ہماری نہیں آپ کی کامیابی ہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔آپ دونوں نے بھی ذمہ داری کامظاہرہ کیاہے
عبدالغفور۔۔۔۔۔فقیربابا کے آنے سے ہمارکام آسان ہوگیا
ظفراقبال۔۔۔۔۔ہم توآج تک نہیں جانتے وہ فقیرباباکہاں سے آیااورکون تھا
اخترحسین۔۔۔۔وہ جہاں سے بھی آیا ہماراکام آسان ہوگیا
عبدالغفور۔۔۔۔۔ہم نے عبدالمجیداوراس کے بھائیوں کوایک اورپیش کش کردی ہے
ارشدجمال۔۔۔۔کیسی پیش کش
ظفراقبال۔۔۔۔۔یہ آپ کومولوی صاحب بتائیں گے

 

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 394 Articles with 302116 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.