توانائی کی مناسب قیمت پر بلاتعطل فراہمی حکومت کی ترجیح، موسمیاتی تبدیلیوں کوروکنے کے لیے بھی کام کرنا ہے، وفاقی وزیرِ پٹرولیم مصدق ملک

image

اسلام آباد۔22مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہاہے کہ توانائی کی مناسب قیمت پر بلاتعطل فراہمی حکومت کی ترجیح،توانائی کی فراہمی بڑھانے کی کوشش کر ر ہے ہیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے کام کرنا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے بدھ کوپاکستان پٹرولیم سمپوزیم سے خطاب کرتےہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان توانائی کی درآمد پر سالانہ 18 ارب ڈالر سے زائد خرچ کر رہا ہے،ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کر رہے ہیں، غیر ملکی کمپنیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔

وزیر پٹرولیم نے کہا کہ تیل و گیس کی تلاش میں سرمایہ کاری کو انتہائی آسان اور اس بارے معلومات اور اجازت ناموں کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال کے باعث تاپی گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر ہوئی، وسطی ایشیا کی گیس گوادر میں ایل این جی میں منتقل کر کے دنیا بھر میں فروخت کی جا سکتی ہے۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گرمیوں میں بجلی کی طلب 35 ہزار میگا واٹ تک جبکہ موسمِ سرما میں کم ہو کر 10 ہزار میگا واٹ ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف تجاویز پر کام جاری ہے، ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی سے بجلی کی لاگت 12 روپے فی یونٹ تک آ جائے گی۔وزیرِ پٹرولیم نے کہا کہ اگر ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو ایل این جی پر چلائیں تو بجلی کا یونٹ 24 روپے کا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس کے شعبے میں چوری و نقصانات کافی زیادہ ہیں،بلوچستان کے حالات کے باعث سوئی سدرن میں گیس نقصانات بڑھے ہیں، شہری علاقوں میں گیس کی چوری روکنے کے لیے جدید نظام لایا جا رہا ہے۔

مصدق ملک نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے شہری علاقوں میں گیس نیٹ ورک کے مکمل نگرانی کی جائے گی،ہمارے پاس قابلِ تجدید توانائی کے وسیع وسائل ہیں جن سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کی قیمت میں بہت کمی ہوئی ہے اس سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے،ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر پٹرولیم مصنوعات کی جس قدر ہوسکے مقامی پیداوار کریں ۔پٹرولیم بلاکس اور آف شور بلاکس کی ملکی اور غیر ملکی کمپینوں کے لیے نیلامی کررہے ہیں،پاکستان کاروبار کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مجموعی برآمدات 30 ارب ڈالر ہیں، اگر 20 ارب ڈالر کی درآمدات کریں تو کیسے معاشی استحکام ہوگا۔ مصدق ملک نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر پٹرولیم مصنوعات کی جس قدر ہوسکے مقامی پیداوار کریں ، طویل عرصے بعد ہم نے متعددپالیسیاں بنائی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تاپی فریم ورک پر کام کررہا ہے، اس کے لئے قرضہ پاکستان اور ترکمانستان کی حکومتیں فراہم کریں گی۔

وزیر پٹرولیم نے کہا کہ ترکمانستان کے گیس ذخائر بہت بڑے ہیں،وہ لینڈ لاک ملک ہے اور چین کے علاوہ اس کا کوئی خریدارنہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یورپی ملکوں کو ترکمانستان کی ایل این جی خریدنے کا آئیڈیا دیا ہے جس سے یورپ کو انرجی سکیورٹی دستیاب ہوگی، ترکمانستان سے گیس پائپ لائن پاکستان آئے گی اور یورپ کو ٹرین کے زریعے گیس فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران سے گیس خریدنا چاہتا ہے مگر ایک غریب ملک ہے جو پابندیاں برداشت نہیں کرسکتا ہے، کچھ ملکوں کو رعایت حاصل ہے پاکستان وہ رعایت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان شیل گیس اور ٹائٹ گیس کی پالیسی تیار کر لی ہے اور وہ گیس کے وہ کنویں جو بند ہوچکے ہیں ان سے گیس حاصل ہوسکے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی قیمت بہت کم ہے کیونکہ پاکستان کو کیپسٹی ادائیگی بہت زیادہ کرنا پڑتی ہے ،اگر بجلی کی 30 روپے یونٹ پیداوار پر 15 سے 16 روپے کیپسٹی ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گردشی قرضہ حکومت کے لیے بوجھ بن گیا ہے اور اس کا حجم 27 کھرب روپے ہوگیا ہے ۔ کیپیسٹی چارجز کو کم کرنے کے لئے بہت سے آئیڈیاز ہیں، بجلی کے پیداواری پلانٹس کو مقامی گیس پر منتقل کریں گے، مہنگی ایل این جی کی جگہ مقامی گیس کے استعمال سے بجلی کی پیداواری لاگت 10 روپے فی یونٹ کم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھروں میں گیس کی جگہ بجلی کے استعمال کو فروغ دیں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.