چین روس تعلقات کی مسلسل ترقی نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے سازگار ہے، صدر شی جن پھنگ

image

بیجنگ ۔16مئی (اے پی پی):چین کے صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی اور انہیں پانچویں بار صدارتی منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی،انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ولادیمیر پیوٹن کی قیادت میں روسی قوم تعمیر و ترقی میں نئی اور بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی۔ریڈیو چائنہ کے مطابق شی جن پھنگ نے کہا کہ رواں سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، دونوں بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور بڑے ممالک اور ہمسایوں کے درمیان باہمی احترام، ہم آہنگی اور باہمی مفاد کی مثال قائم کی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برسوں کے دوران ان کی صدر پیوٹن سے چالیس سے زائد مرتبہ ملاقات ہوئی ،دونوں سربراہان نے قریبی رابطہ برقرار رکھا اور چین روس تعلقات کی مثبت، مستحکم اور ہموار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک رہنمائی فراہم کی ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج چین روس تعلقات جس سطح پر ہیں وہ سخت محنت کا نتیجہ ہے ۔چینی صدر نے کہا کہ چین روس تعلقات کی مسلسل ترقی نہ صرف دونوں ممالک اور ان کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے بلکہ خطے اور دنیا بھر میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی سازگار ہے، نئے سفر میں چین،روس کے ساتھ ایک اچھے ہمسائے، اچھے دوست اور باہمی اعتماد کے اچھے شراکت دار کے طور پر کام کرنے، دونوں ممالک کے عوام کی دوستی کو آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے، مشترکہ طور پر ایک دوسرے کی ترقی و احیا اور دنیا میں عدل و انصاف برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

دونوں سربراہان مملکت نے سرمایہ کاری، عوامی اور بین الاقوامی شعبوں میں باہمی تعاون پر حکومتوں کے درمیان تعاون کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی رپورٹس سنیں،متعلقہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی تجاویز کی توثیق کی۔شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ چین اور روس کے تعلقات ہمیشہ سے مستحکم ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جامع سٹریٹجک کوآرڈینیشن مسلسل مضبوط ہوئی جس سے عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ چین اور روس دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ، ابھرتی مارکیٹ کے بڑے ممالک اور دو طرفہ سٹریٹجک تعلقات کی وسعت اور سٹریٹجک تعاون کو بڑھانے، باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے اور عالمی کثیر قطبیت اور اقتصادی گلوبلائزیشن کے تاریخی رجحان کے مطابق ایک مشترکہ سٹریٹجک انتخاب ہے۔ دونوں فریقوں کو سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لینا، ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانا ، دوطرفہ تعاون کے معنی کو فروغ دینا ، دونوں ممالک اور عوام کو بہتر فائدہ پہنچانا اور عالمی خوشحالی و استحکام کے لئے مزید مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو اقوام متحدہ، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے بین الاقوامی کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ علاقائی امور میں مواصلات اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، بین الاقوامی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے اور منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کے قیام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صدر پیوٹن نے کہا کہ روس اور چین کی حکومتوں کے درمیان تعاون کا طریقہ کار اچھی طرح سے کام کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں مسلسل ترقی ہوئی ہے۔

روس اور چین کے تعلقات کا قیام اور ترقی اچھی ہمسائیگی ، دوستی، باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی ہے جو مختلف آزمائشوں پر پوری اتری ہے، آج دونوں فریقوں نے تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے جس سے باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا اور وسعت دینے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ روس چین کے ساتھ مل کر یوریشین اکنامک یونین اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان ڈاکنگ کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔

روسی فریق اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر چین کے معروضی اور منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور چین کے ساتھ قریبی تزویراتی تعاون جاری رکھنے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، دنیا میں کثیر قطبیت کے عمل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دینے اور مزید نتائج کے حصول کے لئے روس چین جامع سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.