سکھ کمیونٹی خوفزدہ ہے لیکن قانون کی حکمرانی پر یقین رکھیں، وزیراعظم ٹروڈو

image

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ کمیونٹی کے خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی اور انصاف کے نظام پر یقین رکھیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹورونٹو میں منعقد سکھوں کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ کمیونٹی کے اکثر افراد پریشان ہیں اور شاید اس وقت خوفزدہ بھی ہوں لیکن انصاف کے نظام پر یقین کریں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں پرسکون رہنا چاہیے اور جمہوری اصولوں اور نظام عدل کی طرف جو ہماری ذمہ داریاں ہیں ان میں ثابت قدم رہیں۔‘

خیال رہے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے الزام میں جمعے کو وینکوور سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

جسٹن ٹروڈو نے اس حوالے سے کہا کہ ’گرفتاریاں اہم ہیں کیونکہ کینیڈا میں قانون کی حکمرانی ہے جہاں انصاف کا نظام مضبوط اور خودمختار ہے اور تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا بنیادی عزم موجود ہے۔‘

جمعے کو انڈیا سے تعلق رکھنے والے 22 اور 28 سال کی عمروں کے دو نوجوانوں کو قتل اور سازش کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان مشتبہ افراد کے انڈین حکومت کے ساتھ  تعلقات کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں اور آیا دیگر افراد بھی اس واقعے میں ملوث ہیں۔

ہردیپ سنگھ نجار 1997 میں کینیڈا منتقل ہو گئے تھے اور 2015 میں انہیں شہریت ملی تھی۔

دہشت گردی اور قتل کی سازش میں ہردیپ سنگھ انڈین حکومت کو مطلوب تھے۔

کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام انڈین خفیہ اداروں پر عائد کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی18 جون 2023 کو نقاب پوش حملہ آورں نے انہیں سکھوں کی عبادت گاہ کی پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

یہ واقعہ پیش آنے کے کئی ماہ بعد جسٹن ٹروڈو نے انڈین انٹیلی جنس اداروں کے ملوث ہونے کا اعلان کیا تھا اور انڈین سفارتخانے کے ایک عہدیدار کو ملک سے نکال دیا تھا۔

انڈیا نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل دیا تھا اور کینیڈین شہریوں کے لیے عارضی طور پر انڈیا کا ویزا بند کر دیا تھا۔

نومبر میں امریکی محکمہ انصاف نے چیک ریپبلک میں رہنے والے ایک انڈین شخص پر الزامات عائد کیا تھا کہ اس نے امریکی سرزمین پر اسی طرح کی قاتلانہ کارروائی کی کوشش کا منصوبہ بنایا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.