اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی مندوب کی مسلمانوں، عیسائیوں اور کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم کی مذمت ، جبر کے خاتمے پر زور

image

اقوام متحدہ۔3مئی (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارت میں مقیم مسلمانوں، عیسائیوں کے ساتھ ساتھ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو بھی ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں مقیم ان اقلیتوں پر جبر کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ’’امن کی ثقافت‘‘پر ایک مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جب سے بی جے پی ۔آر ایس ایس حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے، ملک میں مقیم 20 کروڑ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے دلتوں کے خلاف نفرت، جبر اور تشدد کی منظم کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جو ان جماعتوں کے ہندوتوا نظریئے کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جب تک ہندوتوا فاشزم کی مخالفت نہیں کی جاتی اور جب تک بی جے پی اور آر ایس ایس کو ان کےجرائم پر سزا سے استثنا کا احساس ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک بھارتی مسلمانوں کو نسل کشی سے محفوظ نہیں رکھا جاسکتا اور جب تک کشمیر کا تنازعہ پرامن طریقے سے حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں وسیع تر تشدد اور تنازعہ موجود اور ایک حقیقی خطرہ رہے گا ۔ پاکستانی مندوب نے اس موقع پر وضاحت کی کہ کس طرح بھارت کی مودی حکومت کی پالیسیاں خطے میں امن کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ ’’امن کی ثقافت‘‘ کو فروغ دینے کی کوششوں کے باوجود دنیا میں نفرت، تشدد اور جنگ میں اضافہ ہوتانظر آرہا ہے اور دنیا بھر میں اس وقت 300 سے زیادہ تنازعات موجود ہیں۔منیر اکرم نے کہا کہ دنیا میں کئی مقامات خاص طور پر فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں لوگوں کے حق خودارادیت کو بے دردی سے دبایا جا رہا ہے حتیٰ کہ ہم بالغ جمہوریتوں میں بھی امتیازی سلوک، تعصب، زینو فوبیا اور اسلامو فوبیا کو پھیلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا دنیا بھارت میں اسلامو فوبیا کے سرکاری طور پر منظور شدہ مظاہر پر گہری تشویش کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت میں شہریت قانون اورنیشنل رجسٹری لسٹ مسلمانوں کو شہریت سے خارج کرنے اور انہیں بے دخل کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ سرکاری منظوری کے ساتھ گائو رکھشک مسلمانوں پر حملہ آور ہوتے ہیں، ان پر گروہ کی صورت میں جمع ہو کر تشدد کرتے ہیں اورمسلمان مردوں کو ہندو خواتین سے شادی کرنے سے روکنے کے لیے نام نہاد ’’لو جہاد‘‘ کے نام پر تنگ جاتا ہے۔

پاکستانی مندوب نے 193 رکنی اسمبلی کو بتایا کہ انتہا پسند ہندو گروپوں نے واضح طور پر مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کا مطالبہ کیا ہے اور جینو سائیڈ واچ نامی بین الاقوامی ادارے نے خبر دار کیا ہے کہ بھارت اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا خدشہ ہے۔پاکستانی مندوب نے نشاندہی کی کہ ابھی گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے خود مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو ہوا دی اور انہیں ایسے درانداز قرار دیا جو بھارت میں ہندوئوں کی دولت ہتھیا نے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں جان بوجھ کر اسلامی ورثے کو ختم کیا جا رہا ہےاور ہندوستان کے مسلم حکمرانوں اور اس کے اسلامی حکمرانی کے شاندار دور کے حوالہ جات کو ختم کرنے کے لیے تاریخ کی کتابوں کو دوبارہ لکھا جا رہا ہے۔ اسی طرح مسلمانوں کے کئی علاقوں کے نام ہندوؤں کے ناموں سے بدلے جا رہے ہیں۔پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ بھارتی سپریم کورٹ نہ صرف تاریخی بابری مسجد کو تباہ کرنے والوں کو سزا دینے میں ناکام رہی بلکہ انہیں تباہ شدہ مسجد کی جگہ پر رام مندر بنانے کی بھی اجازت دے دی۔

ہندو گروہ دیگر مساجد، جیسے بنارس کی مسجد کو ہندو مندروں میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے ساتھ بھارت بھر میں ہزاروں دیگر مساجد اور مسلمانوں کے مذہبی مقامات خطرے میں ہیں۔پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے پلان آف ایکشن پر عمل درآمد کریں۔منیراکرم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جموں، کشمیر اور لداخ کا الحاق کرنے کے لیے 5 اگست 2019 کو کیے گئے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد ہندوتوا انتہا پسندی کی پالیسیوں کے تحت کشمیریوں پر جبر کا نیا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

بھارت نے مسئلہ کشمیر کے اپنے نام نہاد حل کے لئے وہاں 9 لاکھ فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے۔ وہاں آزادی کے حامی کشمیری حریت رہنما ابھی تک نظر بند ہیں۔ 13 ہزار سے زیادہ کشمیری نوجوانوں کو اغوا کیا گیا اور ان میں سے متعدد نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ہر سال سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں میں ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے اور ایسا کرنے والے بھارتی فوجیوں کو کسی بھی عدالتی کارروائی اور سزا سے استثنا حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں نامزد بھارتی اہلکاروں کی جانب سے کئے گئے 2400 سے زیادہ جرائم کے ٹھوس شواہد کے ساتھ ایک تفصیلی ڈوزیئر اقوام متحدہ کو بھیجا ہے۔پاکستان مندوب نے واضح کیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں حالات اس وقت تک معمول پر نہیں آئیں گے جب تک جموں و کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منعقدہ استصواب رائے کے ذریعے اپنا حق خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، جیسا کہ سلامتی کونسل کی ان متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا جن کو بھارت تسلیم کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ایک کھلا زخم ہے جو ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان تباہ کن جنگ کو جنم دے سکتا ہے اس لئے اسے سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو انتہا پسند بی جے پی آر ایس ایس کی حکومت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت بارے تفصیل سے آگاہ کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ بھارتی وزیر دفاع نے آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔بھارت کے آرمی چیف نے بھی لائن آف کنٹرول کو عبور کرنے کی دھمکی دی ہے۔ بھارت کی مسلح افواج نے خطرناک ڈاکٹرائن اپنا رکھے ہیں

جن میں پاکستان کے خلاف اچانک حملہ کرنے کے لیے کولڈ سٹارٹ کا ڈاکٹرائن شامل ہے جس کے تحت بھارت ایک اور اچانک حملے بارے سوچ رہا ہے اور یہاں میں جوہری اوور ہینگ کے اندر ایک محدود جنگ کا حوالہ دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بھارت، دہشت گرد گروپوں، خاص طور پر ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کی مالی معاونت اور سرپرستی کر رہا ہےجس کا مقصد پاکستان کی مغربی سرحدوں کے پار سے پاکستان میں حملے کرکے چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک ) میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے ۔

پاکستان مندوب نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں سلامتی کونسل کے ساتھ ساتھ سیکرٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر کو بھارت کی جانب سے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کی مہم سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت کی یہ ماورائے علاقائی ریاستی دہشت گردی صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ اس کا دائرہ کار کینیڈا میں سیاسی مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ تک بڑھا دیا گیا ہے اور امریکا اور شاید دوسرے ممالک میں بھی اس طرح کی کوشش کی گئی ہے۔

پاکستانی مندوب نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے اپنے حامیوں سے کہا کہ آج بھارت کے دشمن بھی جانتے ہیں یہ وہ نریندر مودی ہے اور یہ وہ نیا بھارت ہے جو آپ کے گھر میں آکر آپ کو مار دیتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.