پاکستان میں بینکنگ فراڈ کے کیسز میں 21 فیصد اضافہ

image

کراچی کی رہائشی ثمینہ لغاری نے شہر کے ایک نجی بینک میں پارٹنرشپ اکاؤنٹ کھلوایا تھا۔ بینک میں گھر کے روز مرہ کے خرچ کے علاوہ اپنی زندگی بھر کی جمع پونجھی جمع کر رکھی تھی۔ ایک روز انہیں بینک سے معلوم ہوا کہ ان کے اکاؤنٹ میں 38 لاکھ روپے کم ہیں۔

انہوں نے بینک منیجر سے اپنے اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات حاصل کیں تو انہیں بتایا گیا کہ 6 اور 7 مئی 2021 کو ان کے اکاؤنٹ سے دو مختلف چیکس کے ذریعے 38 لاکھ روپے کیش کرائے گئے ہیں۔

ثمینہ لغاری کے مطابق انہوں نے بینک کو بتایا کہ انہوں نے یہ رقم نہ تو خود نکالی ہے نہ ہی کسی کو رقم دی ہے، یہ رقم بینک نے ان کی مرضی کے خلاف کیش کی ہے جس کا انہیں علم نہیں ہے۔ بینک نے ثمینہ کی بات کو مسترد کرتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ ان کی مرضی کے بغیر بینک سے رقم نہیں نکالی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بینک سے رقم نکالنے کی تفصیلات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ 19 ،19 لاکھ روپے کے دو مختلف چیکس کے ذریعے یہ رقم نکالی گئی ہے، جس پر ثمینہ نے بینک سے سوال کیا کہ اتنی بڑی رقم کیش ہونے پر بینک نے ان سے فون پر پوچھ گچھ کیوں نہیں کی جس پر بینک عملہ خاطر خواہ جواب نہ دے سکا۔

ثمینہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے چیک یا تو بینک عملے نے چیک بُک دیتے وقت غائب کیے ہیں یا پھر جعلی چیکوں کے ذریعے رقم نکالی گئی ہے، کیونکہ انہوں نے اتنی بڑی رقم کبھی کیش کرائی ہی نہیں تھی۔

 ثمینہ نے فیصلہ کیا کہ ان کے خلاف ہونے والے اس فراڈ کی شکایت وہ بینکنگ محتسب کو کریں گی۔ ثمینہ نے اپنے وکیل سے مشورہ کیا اور نجی بینک کے خلاف بینکنگ محتسب میں شکایت درج کرا دی۔ بینکنگ محتسب نے دونوں فریقین کو سننے کے بعد دستاویزات اور چیک کا فرانزنک کرانے کی ہدایت کی۔

بینک نے اپنے خرچے پر چیکس کا فارنزک کرانے کا فیصلہ کیا، دونوں چیکس کو ایک معتبر کمپنی کو تصدیق کے لیے بھیجا گیا، جس کی رپورٹ 5 مئی 2023 کو بینک کو موصول ہوئی۔ فارنزک کرنے والی کمپنی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دونوں چیک جعلی ہیں، اور ان پر دستخط بھی جعلی کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں نجی بینک کی غفلت اور کوتاہی ثابت ہوئی جس پر بینکنگ محتسب نے درخواست گزار کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے نجی بینک کو ہدایت جاری کی کہ بینک فوری طور پر درخواست گزار کو 38 لاکھ روپے کی ادائیگی کرے۔ اور اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔

تجارتی بینکوں کے خلاف 25 ہزار سے زائد شکایات موصول

واضح رہے کہ بینکنگ محتسب پاکستان نے سال 2023 میں تجارتی بینکوں کے خلاف شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے صارفین کو ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد رقم کا ریلیف کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال 2023 میں انٹرنیٹ بینکنگ میں فراڈ کی 4 ہزار 37 شکایات درج کرائی گئی ہیں (فوٹو: پکسابے)بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز نے نجی بینکوں کے خلاف شکایات اور صارفین سے فراڈ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2023 میں 28 ہزار 830 شکایات موصول ہوئیں۔ یہ شکایات گزشتہ برس کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ رپورٹ ہوئی ہیں۔

انٹرنیٹ بینکنگ فراڈ کے واقعات سب سے زیادہ

بینکنگ محتسب کے جاری کردہ اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال سب سے زیادہ فراڈ کے کیسز انٹرنیٹ بینکنگ کے رپورٹ کیے گئے ہیں۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال 2023 میں انٹرنیٹ بینکنگ میں فراڈ کی 4 ہزار 37 شکایات درج کرائی گئی ہیں۔

صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ فراڈ کے واقعات رپورٹ

پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب بڑے صوبہ پنجاب سے سال 2023 میں کل 16 ہزار 622 شکایات درج کرائی گئی ہیں، اس کے بعد صوبہ سندھ سے 7 ہزار 9 شکایات بینکنگ محتسب کو موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح خیبر پختونخوا سے 28 سو شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ بلوچستان سے 4 سو79 درخواستیں دی گئی ہیں۔ گلگت بلتستان سے 48 اور آزاد کشمیر سے 288 افراد کے سے ساتھ فراڈ کے واقعات پیش آئے ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ فراڈ

2023 میں 15 سو 84 اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھی فراڈ کی شکایات موصول ہوئی ہیں (فوٹو اے ایف پی)بینکنگ فراڈ کرنے والوں نے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو بھی نہیں بخشا۔  بینکنگ محتسب نے بتایا ہے کہ پاکستان میں ایسے افراد کے ساتھ بھی فراڈ کیا گیا ہے جو بیرون ممالک میں مقیم ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ کیے گئے فراڈ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2023 میں 15 سو 84 اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھی فراڈ کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے فراڈ کیا گیا ہے۔

بینکنگ محتسب پاکستان سراج الدین عزیز کا مزید کہنا ہے کہ تقریبا 30 سے زائد نجی بینکوں کے خلاف شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ اور مخلتف کیسز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بینک سے ہونے والے فراڈ میں بینک کا عملہ بھی ملوث پایا گیا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.