امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے: ’نیشنل گارڈ طلب کر سکتے ہیں‘، سپیکر امریکی ایوان نمائندگان

امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر مائیک جانسن نے ایک ایسے وقت پر امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کا دورہ کیا ہے جب اس یونیورسٹی سمیت ملک بھر کی جامعات میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
امریکی یونیورسٹییوں میں احتجاج
BBC

امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر مائیک جانسن نے ایک ایسے وقت پر امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کا دورہ کیا ہے جب اس یونیورسٹی سمیت ملک بھر کی جامعات میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

سپیکر مائیک جانسن نے اس دورے کے دوران کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ سپیکر نے کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نعمت شفیق سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

مائیک جانسن نے بُدھ کی سہہ پہر کو نعمت شفیق سے ایک مختصر ملاقات کے بعد ایوان نمائندگان کے دیگر اراکین کے ہمراہ کولمبیا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کیا۔

خیال رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حمایتی مظاہرین نے بھی پولیس کی کارروائی پر نعمت شفیق کے استعفےکا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ پیر کی شب پولیس نے نیویارک یونیورسٹی (این وائے یو) میں خیمے لگانے والے احتجاجی طلبا کے خلاف کارروائی کی اور کئی افراد کو حراست میں لیا۔ اس وقت یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ سے ان کمیپ کے سائز سے متعلق مذاکرات کر رہی ہے۔ طلبہ کو سکیورٹی کے پیش نظر آن لائن کلاسز لینے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

اس سے قبل ییل میں درجنوں طلبا کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ کولمبیا یونیورسٹی میں مظاہروں کے باعث کلاسز منسوخ کرنی پڑی تھیں۔

خیال رہے کہ ٹیکساس اور کیلیفورنیا میں پولیس نے مظاہرے کرنے والے طلبہ پر دھاوا بولتے ہوئے درجنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

مائیک جانسن نے اپنی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈ کے دستے بھی یونیورسٹیوں میں طلب کیے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے کہا تھا کہ ان کا ایسا کوئی پلان نہیں ہے۔

دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے مبینہ ’یہود مخالف‘ واقعات کے اس رجحان کی مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کا اشارہ یونیورسٹی کیمپسز میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی طرف تھا۔

سات اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس کے جواب میں غزہ میں اسرائیل کی فضائی اور زمینی جنگ جاری ہے۔ اُس وقت سے امریکی کیمپسز میں غزہ جنگ اور اظہار رائے کی آزادی پر شدید بحث اور احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

ایوان کے سپیکر نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا کہ اس احتجاج آزادی اظہار کا قانونی تحفظ حاصل تھا۔ انھوں نے کہا کہ کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کیمپس میں امن بحال کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا اور کیمپس میں ’یہود مخالف‘ واقعات کے اس رجحان سے یہودی طلبہ کی حفاظت میں ناکام رہی۔

مائیک جانسن نے کہا کہ ’یہ خطرناک ہے۔ ہم آزادی اظہار کا احترام کرتے ہیں۔ ہم مختلف نظریات کا احترام کرتے ہیں۔ مگر ان سب کے اظہار کا ایک طریقہ ہے اور اس طرح ان خیالات کی ترویج کرنے کی کوئی توجیہہ نہیں بنتی۔‘

انھوں نے اپنی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’میرا طلبہ کے نام یہی پیغام ہے کہ وہ اپنی کلاسز میں واپس چلے جائیں اور اس بے تُکے احتجاج کو ختم کریں۔‘

اس پریس کانفرنس کے دوران قریب کھڑے طلبہ مسلسل نعرے بازی کرتے رہے اور یہ بھی کہتے رہے کہ ’ہم آپ کو نہیں سن پا رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ امریکہ میں طلبا کا کہنا ہے کہ یونیورسٹیوں میں یہود مخالف اور اسلام مخالف واقعات بڑھے ہیں۔

جب پیر کو صدر جو بائیڈن سے طلبا کی ریلیوں اور مظاہروں کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے ’یہود مخالف مظاہروں‘ کی مذمت کی۔ انھوں نے ان کی بھی مذمت کی ’جو یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ فلسطینیوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔‘

گذشتہ ہفتے نیو یارک شہر کی پولیس نے کولمبیا یونیورسٹی سے 100 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد سے یہ احتجاجی تحریک توجہ کا مرکز بن گئی ہے اور ریلیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

نیو یارک یونیورسٹی اور ییل کے علاوہ برکلی کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ایم آئی ٹی، یونیورسٹی آف مشیگن، ایمرسن کالج اور ٹفٹس میں بھی مظاہرین کی جانب سے خیمے لگائے گئے ہیں۔

باقی مظاہرین کی طرح نیو یارک یونیورسٹی کے طلبا نے مطالبہ کیا کہ انھیں اُن ہتھیار بنانے والوں اور ’اسرائیلی قبضے کی حمایتی کمپنیوں کے بارے میں بتایا جائے جو اُن کے ادارے کی مالی معاونت اور فنڈنگ کرتی ہیں۔‘

الیہاندرو تینون نامی ایک طالبعلم نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ امریکہ ایک ’نازک موڑ سے گزر رہا ہے‘۔ انھوں نے ان مظاہروں کو تاریخی اعتبار سے ویتنام جنگ اور جنوبی افریقہ میں نسلی پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے جوڑا۔ یاد رہے کہ اِن واقعات پر بھی امریکہ میں طلبا کی جانب سے تحریکیں چلائی گئی تھیں۔

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ، فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

مظاہرین میں شریک ایک طالبعلم نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ ’ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم اِن لوگوں کی آزادی چاہتے ہیں۔‘

دریں اثنا سڑک کنارے اسرائیلی پرچم لہراتے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ’تاریخ کا ایک پہلو یہاں اور دوسرا وہاں ہے۔ صحیح پہلو یہیں ہے۔‘

نیو یارک یونیورسٹی نے کہا ہے کہ اس کے بزنس سکول کے باہر 50 لوگ احتجاجی خیمے لگانے میں ملوث تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مظاہروں کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ اس سے تعلیمی عمل اور کلاسز میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

پولیس نے پیر کی شب ان طلبا کو گرفتار کرنا شروع کیا مگر اب تک یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے طلبا کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کچھ گھنٹوں بعد ییل یونیورسٹی سے قریب 50 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سینکڑوں لوگ جمع ہوئے تھے اور پیچھے ہٹنے اور منتشر ہونے سے انکار کر رہے تھے۔

پیر کو کولمبیا یونیورسٹی کی سربراہ ڈاکٹر نعمت شفیق نے طلبا کو کیمپس سے دور رہنے کی ہدایت دی اور اس کی وجہ ’نفرت انگیز رویے‘ سے جڑے واقعات کو قرار دیا۔ ادارے نے طلبا کے لیے ورچوئل کلاسز کا اہتمام بھی کیا۔

ڈاکٹر شفیق نے کہا کہ یونیورسٹی میں تناؤ کا ’اِن افراد کی جانب سے فائدہ اٹھایا گیا جو کولمبیا سے منسلک نہیں بلکہ اپنے خاص ایجنڈے پر کیمپس آئے تھے۔‘

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ، فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

نیو یارک یونیورسٹی کے حکام نے کہا ہے کہ یہاں بھی بغیر کسی تعلق کے مظاہرین نے کیمپس کا رُخ کیا۔

پیر کو انھوں نے یہود مخالف واقعات کی اطلاع دی۔ یہ یہودی تہوار ’پاس اوور‘ کا پہلا دن تھا۔

آن لائن ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کولمبیا کے قریب بعض طلبا حماس کے اسرائیل پر حملے کی حمایت ظاہر کر رہے ہیں۔ بعض ویڈیوز میں ’ہم چھین کے لیں گے آزادی‘ اور ’فلسطین کی آزادی‘ کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔

کانگریس کی ڈیموکریٹ رکن کیتھی میننگ نے پیر کو کولمبیا کا دورہ کیا اور کہا کہ مظاہرین اسرائیل کی تباہی کا مطالبہ کرتے پائے گئے ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی میں یہودی گروہ حباد نے کہا کہ یہودی طلبا کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ یونیورسٹی سے منسلک ربی نے یہودی طلبا کو صورتحال بہتر ہونے تک کیمپس سے دور رہنے کی ہدایت کی۔

مظاہرین کے گروہوں نے یہود مخالف رویے کی مذمت کی ہے اور کہا کہ ان کی تنقید صرف اسرائیلی ریاست اور اس کے حامیوں تک محدود ہے۔

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ، فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

کولمبیا میں فلسطین کی حمایت کرنے والے گروہ نے کہا کہ وہ نفرت پر مبنی رویوں کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نفرت پھیلانے والے افراد ان کی نمائندگی نہیں کرتے۔

ایک بیان میں ڈاکٹر شفیق نے کہا کہ انھوں نے کولمبیا میں ایک ورکنگ گروپ بنایا ہے تاکہ ’اس بحران سے نکلا جا سکے۔‘

گذشتہ ہفتے وہ کانگریس کی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی تھیں تاکہ یہود مخالف تاثرات پر جوابدہ ہو سکیں۔ انھیں ہر طرف سے دباؤ کا سامنا ہے۔ حالیہ مظاہروں پر ان کے خلاف قرارداد بھی منظور ہو سکتی ہے۔

وفاقی سطح پر بعض قانون دانوں نے ایک خط میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ ’جتھے بنانے والے طلبہ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہیں اور مشتعل افراد نے یہودی طلبا کے خلاف دہشتگردی پر اکسایا ہے۔‘ ڈیموکریٹس نے کولمبیا میں یہودی طلبا کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ، فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

یونیورسٹی کے اپنے سکیورٹی عملے پر احتجاج سے نہ نمٹ پانے پر تنقید کی ہے۔ پیر کی شام کو بی بی سی کو بھیجے گئے ایک بیان میں کولمبیا کے نائٹ فرسٹ امینڈمنٹ انسٹیٹیوٹ نے ’احتجاج سے نمٹنے کے لیے بہتر لائحہ عمل‘ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بیرونی حکام کی مدد صرف اس وقت لی جانے چاہیے جب لوگوں یا املاک کو خطرہ ہو۔

سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے میں تقریباً 1,200 اسرائیلی اور غیر ملکی (زیادہ تر عام شہری) مارے گئے اور 253 دیگر کو یرغمال بنا کر غزہ واپس لے جایا گیا۔

اسرائیل نے جواب میں غزہ میں اپنی اب تک کی سب سے شدید جنگ شروع کی۔ اس کا مقصد حماس کو تباہ کرنا اور یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 34,000 سے زیادہ فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، ہلاک ہوئے ہیں۔

ایک گیلپ سروے کے مطابق حالیہ جنگ کے بعد امریکہ میں رائے میں تبدیلی آئی ہے اور اکثر شہری اب غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتے۔

فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ، فلسطین، امریکہ، غزہ جنگ
Getty Images

News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.