’سلطانز! ہوشیار باش‘: سمیع چوہدری کا کالم

اگرچہ محمد رضوان کی بیٹنگ فارم ایک بار پھر تسلسل کی مثال بن کر اُبھری ہے اور عثمان خان کی محیرالعقول پاور ہٹنگ بھی سبھی بولرز کے لیے دردِ سر رہی ہے مگر یونائیٹڈ کے خلاف تازہ شکست نے بہرحال سلطانز کے ہاں کچھ اضطراب ضرور برپا کیا ہو گا۔
تصویر
Getty Images

قلندرز کے عزمِ ناتواں نے کاوش تو خوب کی کہ اپنی فتوحات کے کھاتے میں بھی کچھ اضافہ کر جائیں اور ٹاپ فور کی دوڑ کو بھی متاثر کر چھوڑیں، مگر آخری گیند پر ہمت جگا کر محمد وسیم نے یہ ساری بحث سمیٹ دی۔

اگرچہ کراچی کنگز کا سفر تقریباً تمام ہو چلا تھا مگر وہ اس ایک ’اگر‘ کے سہارے قائم تھے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنے باقی ماندہ مقابلے ہار جائیں اور وہ دو فتوحات بٹور کر اپنی دوڑ زندہ رکھ پائیں لیکن یہ ’اگر‘ بھی محمد وسیم کے چھکے کے ساتھ ہی دم توڑ گیا۔

اب جبکہ قلندرز اور کنگز کنارے پر بیٹھ کر اپنے سیزن کی کمیوں، کوتاہیوں پر سر کھجائیں گے، میدان میں مقابلہ ان چار بہترین ٹیموں کے بیچ رہ چکا ہے جو اپنے بہترین دن پر کسی کو بھی حیران کر سکتی ہیں۔

سلطانز کا یہ سیزن بھی ماضی کی طرح شاندار رہا ہے کہ نئی منیجمنٹ اور کوچز کے زیرِ نگرانی محمد رضوان کی ٹیم نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ ٹی ٹونٹی میں کامیابی کے لیے سیلیبریٹی سٹارز کی بجائے مبادیات پر عبور زیادہ اہم ہے۔

بعینہٖ سلطانز کی ڈیٹا پر مبنی سوچ کو پہلے پہل جنم دینے والی فرنچائز، اسلام آباد یونائیٹڈ نے بھی ماضی ہی کی طرح سیزن کے اوائل میں مشکلات جھیلیں اور بتدریج اپنی ٹیم کی وہ شکل نکالی جو کل کی فتح کے بعد غالباً خطرناک ترین ٹیم دکھائی دے رہی ہے۔

سپنرز ہوں کہ پیسرز، دونوں شعبوں میں ملتان کی بولنگ دیگر فرنچائزز کے لیے قابلِ رشک رہی ہے اور یہ اپنی فرنچائز کو بھی ٹائٹل کی واضح فیورٹ بناتی ہے۔ مگر گذشتہ روز یونائیٹڈ کے خلاف ایک خطیر ہدف کا دفاع میں ناکامی کے باعث اب ٹورنامنٹ کے اہم ترین مرحلے میں یہ لائن اپ ایک ان کہے دباؤ کا شکار ہو سکتی ہے۔

اگرچہ محمد رضوان کی بیٹنگ فارم ایک بار پھر تسلسل کی مثال بن کر اُبھری ہے اور عثمان خان کی محیرالعقول پاور ہٹنگ بھی سبھی بولرز کے لیے دردِ سر رہی ہے مگر یونائیٹڈ کے خلاف تازہ شکست نے بہرحال سلطانز کے ہاں کچھ اضطراب ضرور برپا کیا ہو گا کہ انھیں اپنے کھیل کے کچھ کونے کھدرے ابھی مزید سنوارنا ہوں گے۔

تصویر
Getty Images

دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے رواں سیزن نئے کوچ اور کپتان کے ہمراہ اپنا سفر شروع کیا جو ابتدا میں تو خوشگوار رہا مگر بیچ میں کچھ ایسے ہچکولے آئے کہ جن کے سبب ان کی ٹاپ فور تک رسائی مخدوش ہو چلی تھی۔

لیکن قلندرز کے خلاف فیصلہ کُن میچ میں جس طرح آخری گیند پر فتح حاصل ہوئی، اس نے گلیڈی ایٹرز کے جذبوں کو بھرپور تقویت دی ہے۔

شین واٹسن ماڈرن کرکٹ کے بہترین اذہان میں سے ہیں اور ناک آؤٹ مقابلوں میں جو آسٹریلیا کا ریکارڈ رہا ہے، اگر اسی ذہنیت کو وہ اپنی ٹیم میں بھی منتقل کر پائے تو کوئٹہ دیگر تمام دعوے داروں کے لیے لوہے کا چنا ثابت ہو سکتی ہے۔

کوئٹہ ہی کی طرح زلمی بھی وہ ٹیم ہے جو بیشتر لائم لائٹ سے دور رہتی ہے اور اسے بھی ہوم گراؤنڈ میسر نہیں ہوتا۔ مگر رواں سیزن میں زلمی نے اپنے کپتان بابر اعظم کی فارم اور ڈیرن سیمی کی سٹریٹیجی کی بدولت حیران کن نتائج پیدا کیے ہیں۔

زلمی کے ہاں نہ صرف نوجوان سپنرز کا ایک شاندار ذخیرہ ہے بلکہ صائم ایوب کی بولنگ فارم بھی ایک خوشگوار حیرت کا باعث ہے جو پاور پلے میں بڑے مشاق بلے بازوں کو بھی لاچار کر چھوڑتے ہیں۔

بحیثیتِ مجموعی پی ایس ایل کا حالیہ سیزن سیاسی ہنگامہ خیزی کے سبب اس توجہ سے محروم رہا جو ماضی میں اس کا مقدر رہی ہے، اور قومی ٹی ٹونٹی کپتان شاہین آفریدی کی فرنچائز کا ریکارڈ بھی پاکستان کرکٹ کے لیے کوئی نیک شگون نہیں ہے مگر قومی ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کی حالیہ کارکردگی طمانیت بخش ہے کہ ورلڈ کپ کے تناظر میں یہ فارم باقی ٹیموں کو ایک تگڑا مقابلہ دینے کے قابل ہو گی۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.