کراچی میں ڈکیتی میں مزاحمت پر نوجوان قتل، ’اُس کی کتاب کی رونمائی ہونا تھی‘

image

’وہ ایک ہونہار طالبعلم تھا، بیسک اکاؤنٹنگ پر کتاب لکھ چکا تھا جس کی تقریب رونمائی جلد ہونا تھی۔ ہم تو اس کی شادی کی تاریخ لینے جا رہے تھے کہ پیر کی رات نامعلوم مسلح افراد نے اسے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔‘

یہ کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے اللہ والا ٹاؤن کے رہائشی محمد حسین کا جن کے لاریب حسین جواں سالہ بیٹے کو مبینہ ڈکیتی میں مزاحمت کرنے پر نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں بات سامنے آئی ہے کہ پیر کی شب نامعلوم مسلح افراد نے لاریب حسین نامی نوجوان کو مبینہ ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا۔ ملزمان نے مقتول کو دو گولیاں ماریں اور آنکھ کے قریب گولی لگنے کی وجہ سے اُن کی موت واقعہ ہوئی۔

مقتول لاریب کے والد نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ان کا بیٹا بی بی اے فائنل ایئر کا طالبعلم تھا اور پڑھائی میں بہت اچھا تھا۔ اپنی تعلیم مکمل ہونے سے قبل ہی بیسک اکاؤنٹنگ پر انہوں نے ایک کتاب لکھ لی تھی جس کی تقریب رونمائی چھ مارچ کو منعقد ہونا تھی۔

’اس تقریب کے لیے میرا بیٹا بہت بے تاب تھا۔ اپنے موبائل فون پر اس نے بہت کچھ پلان کر رکھا تھا۔ میں نے اسے کہا کہ اپنا موبائل فون میں موجود ڈیٹا کسی کو بھیج دیں جس پر لاریب نے جواب دیا کہ یہ میری محنت ہے اور میں کتاب کی رونمائی کے روز سب کو سرپرائز دوں گا۔‘

محمد حسین نے بتایا کہ ان کے گھر میں کئی عرصے بعد اب خوشیاں آرہی تھی۔ ’ایک طرف بیٹے کی تعلیم مکمل ہو رہی تھی تو دوسری طرف لاریب کی والدہ اپنے لاڈلے بیٹے کے سر پر سہرا سجانے کی تیاریاں کر رہی تھیں۔‘ 

انہوں نے بتایا کہ لاریب کی منگنی ہو چکی تھی اور ڈگری مکمل ہونے پر اس کی شادی کی تاریخ لینے جا رہے تھے۔ گھر میں ہر طرف ہی خوشی کا سماں تھا کہ اچانک ہم پرغم کا یہ پہاڑ ٹوٹ گیا۔ لاریب کی والدہ اپنے بیٹے کی موت کا یقین نہیں کر پا رہیں، انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔‘

کراچی میں سٹریٹ کرائم اور موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ سی پی ایل سی کے اعداد شمار کے مطابق جنوری اور فروری میں ریکارڈ توڑ واداتیں ہوئی ہیں۔ 2024 ابتدائی دو ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر 31 شہریوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔

شہر میں لوٹ مار، چوری، ڈکیتی، قتل وغارت گری، بھتہ اور اغواء برائے تاوان کی 15 ہزار سے زائد وارداتیں ہوئیں۔

دو ماہ کے دوران شہریوں سے موبائل فون چھیننے کی چار ہزار 300 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ 270 سے زائد گاڑیاں چوری کی گئیں۔ اسلحے کے زور پر شہریوں کو 45 سے زائد قیمتی گاڑیوں سے محروم کیا گیا۔ 

اسلحے کے زور پر شہریوں سے 1565 موٹرسائیکلیں چھینی گئیں جبکہ شاہراہ , بازاروں، گلیوں اور محلوں سے  8 ہزار 255 موٹرسائیکلیں چوری ہونے کے واقعات درج ہوئے۔ 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.