پاکستان نے 2026 تک پولیو کے خاتمے کی جانب ‘اہم پیش رفت’ کے لئے پرعزم ہے، منیر اکرم

image

اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):سینئر پاکستانی سفارت کار منیر اکرم نے یونیسیف کے ایگزیکٹو بورڈ کو بتایا ہے کہ پاکستان نے چیلنجز کے باوجود پولیو کے مکمل خاتمے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔

انہوں نے پولیو کے خاتمے سے متعلق بورڈ کے خصوصی اجلاس کے دوران کہا کہ ہم 2026 تک پولیو کے خاتمے کے لیے مقررہ وقت کے اندر پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے نشاندہی کی کہ2022 میں پاکستان میں سیلاب نے پولیو ویکسی نیشن مہم کو بری طرح متاثر کیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور ہمارے عالمی شراکت داروں کی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے گزشتہ سال پولیو کے صرف 6 کیسز سامنے آئے تھے۔ انہوں نےبتایا کہ رواں سال پاکستانی حکومت نے 45 ملین بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پہلے ہی اس مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سرشار کوششیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان کو اپنے تمام متعلقہ عالمی شراکت داروں سے تکنیکی اور مالی تعاون کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2024 میں پولیو پروگراموں کے لیے 205 ملین ڈالر درکار تھے اور 95 ملین ڈالر کی کمی تھی۔سفیر منیر اکرم نے تمام عطیہ دہندگان اور شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں دل کھول کر حصہ ڈالیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچوں کو قطرے پلائے جائیں۔انہوں نے مندوبین کو بتایا کہ ہم پولیو کے خلاف جنگ میں آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور 2026 تک پولیو کے خاتمے کے لیے فوری اور جرات مندانہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

واضح رہےایگزیکٹو بورڈ یونیسیف کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتا ہے اور اس کی پالیسیوں، ملکی پروگراموں اور بجٹ کی منظوری دیتا ہے۔ یہ بورڈ 36 ارکان پر مشتمل ہےجو اقوام متحدہ میں رکن ممالک کے پانچ علاقائی گروپوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کا کام بیورو کے ذریعے مربوط ہے، جس میں صدر اور چار نائب صدور شامل ہیں، ہر ایک افسر پانچ علاقائی گروپوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.