چاند رات کو چوڑیاں اور سینڈوچ بیچتا تھا غربت میں آنکھ کھولنے والے علی ذیشان کے ساتھ کراچی میں کیا برا سلوک ہوا تھا جو وہ رو پڑے تھے؟

image

"جب رات کو ساڑھے تین بجے باتھ روم جانا ہوتا ہے تو بھی میں سب سے پہلے خود کو سجاتا ہوں. باتھ روم جانے سے پہلے زیورات پہنتا ہوں.سر پر تاج سجاتا ہوں اور کوٹ پہن کر پہلے سیلفی لیتا ہوں اس کے بعد باتھ روم جاتا ہوں. ایسا اس لئے کرتا ہوں کیونکہ مجھے فیشن کا بہت شوق ہے"

یہ کہنا ہے معروف فیشن ڈیزائنر علی ذیشان کا جنھوں نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے زندگی کے اتار چڑھاؤ پر گفتگو کی.

علی ذیشان کا کہنا تھا کہ انھیں جو بھی کرنا ہوتا ہے وہ کر گزرتے ہیں. جس طرح کا لباس پہننا ہوتا ہے پہن لیتے ہیں. میرا دل صاف ہے۔

"میں لاہور میں راتوں و رات مشہور ہونے کے بعد جب کراچی فیشن شو کرنے آیا تو کراچی کی فیشن انڈسٹری کے بڑے ناموں نے مجھے بہت بے عزت کیا جس پر میں اسی وقت رونے لگ گیا تھا. کراچی کسی کے باپ کا نہیں ہے ہم سب کا ہے"

علی ذیشان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے بہت زیادہ غربت بھی دیکھی ہے یہاں تک کہ سینڈوچ بیچنے سمیت چاند رات کو چوڑیاں تک بیچی ہیں۔

You May Also Like :
مزید