یہ لگتا ہے اب بھی کہیں کچھ بچا ہے

Poet: امت شرما میت By: آصف, Islamabad

یہ لگتا ہے اب بھی کہیں کچھ بچا ہے
تمہارا دیا زخم اب تک ہرا ہے

کہو کون سی شکل دیکھو گے اب تم
یہ چہرہ تو اک آورن سے ڈھکا ہے

لگا ہے زمانہ عبادت میں جس کی
وہ رہتا کہاں ہے تمہیں کچھ پتا ہے

گناہوں سے توبہ کرو وقت رہتے
وگرنہ تو دوزخ کا رستہ کھلا ہے

محبت محبت محبت محبت
اماں یار چھوڑو یہ ہلکا نشہ ہے

بھلائی کرو تو ملے ہے برائی
یہ قصہ مری زندگی سے جڑا ہے

غلط فہمیاں میتؔ رکھو نہ دل میں
وہی سچ نہیں جتنا تم نے سنا ہے

Rate it:
Views: 574
11 Nov, 2021