یہ غم پھر سے ابھرتا جا رہا ہے
Poet: امت شرما میت By: عاقب, karachiیہ غم پھر سے ابھرتا جا رہا ہے
مجھے حیران کرتا جا رہا ہے
سنا معیار گرتا جا رہا ہے
مگر بندہ نکھرتا جا رہا ہے
مجھے یہ کیا ہوا ہے کچھ دنوں سے
ترا احساس مرتا جا رہا ہے
اماں اس خواب کو بھی کیا کہیں اب
بکھرنا تھا بکھرتا جا رہا ہے
ترا خاموشیوں کو وقت دینا
صداؤں کو اکھرتا جا رہا ہے
ہمیں نے ہی اسے رستہ دیا تھا
ہمیں پہ پاؤں دھرتا جا رہا ہے
پرانی دیکھ کر تصویر تیری
نیا ہر دن گزرتا جا رہا ہے
میں جتنی اور پیتا جا رہا ہوں
نشہ اتنا اترتا جا رہا ہے
سنا ہے میتؔ خوابوں سے نکل کر
وہ آنکھوں میں ٹھہرتا جا رہا ہے
More Sad Poetry






