یہ سوچا ہی نہیں کہ اُس سے اللّہ روٹھ جائے گا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلایہ سوچا بھی نہ تھا ایسے مقّدر روٹھ جائے گا
میں گر دریا پہ ٹھہروں گی، سمندر روٹھ جائے گا
چلا تھا قتل کو قاتل مگر اِس کی خبر نہ تھی
مِری حالت کو دیکھے گا تو خنجر روٹھ جائے گا
کوئی رستہ نہیں بربادیوں سے پھر تو بچنے کا
اگر تم سے کوئی سچّا قلندر روٹھ جائے گا
یقیں مانو کبھی بھی اُس کو جنّت مل نہیں سکتی
اگر عورت سے گھر میں اُس کا شوہر روٹھ جائے گا
گناہوں پر کبھی جس نے لگائی ہی نہ پابندی
یہ سوچا ہی نہیں کہ اُس سے اللّہ روٹھ جائے گا
جہاں تک ہو سکے ماں باپ کو راضی کرو وشمہ
یہ روٹھیں گے تو پھر رب کا پَیمبر روٹھ جائے گا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






