یوں نہ جینا تھا ہمیں جیسے جیے جاتے ہیں ہم

Poet: Zeeshan Lashari By: Zeeshan Lashari, Kunri

یوں نہ جینا تھا ہمیں جیسے جیے جاتے ہیں ہم
زخم سینے تھے ہمیں اور لب سیے جاتے ہیں ہم

یہ غم و اندوہ میرے یوں تو ٹلنے سے رہے
زہر پینا تھا ہمیں اور مے پیے جاتے ہیں ہم

ان کے آنے کی خبر تھی ہم چراغاں گھر کئے
آکے کہتے ہیں بجھا کے سب دیے جاتے ہیں ہم

لوگ کہتے تھے کہ مر کے سب یہیں رہ جائے گا
حسرت و یاس و الم سب کچھ لیے جاتے ہیں ہم

اس جہانِ نو میں الفت کے طریقے اور ہیں
یاں وفا چلتی نہیں اب جو کیے جاتے ہیں ہم

ایک جھوٹی بھی تسلی تک نہ دی جس نے ہمیں
شانؔ اس بیداد گر کو جاں دیے جاتے ہیں ہم

Rate it:
Views: 603
09 Oct, 2018