یادوں کے چراغ پھر سے جلنے لگے ہیں

Poet: حسن امیر By: حسن امیر, Islamabad

یادوں کے چراغ پھر سے جلنے لگے ہیں
دیکھ کر اُسے پھر زخم تازہ ہونے لگے ہیں

ستا رہے ہے اب اپنے ہی یار
نام لے لے کر اُس کا بلانے لگے ہیں

اٹھی ہے مہک پھر یادوں کے باغ سے
پھر وہ یار بے حساب یاد آنے لگے ہیں

Rate it:
Views: 284
02 Dec, 2022