یادوں کے عذاب
Poet: عادل شاہ By: عادل شاہ, Bagalkotیادوں کی دھوپ میں بکھر جاؤں گا
تیری اسی بےرخی سے مرجاؤں گا
چاہت کے سمندر میں طغیانی ہے
ڈوبا تو ساحل سے اُتر جاؤں گا
ٹوٹا ہوا سپنا ہوں تعبیر سے دور
آئینے سے بھی میں مکر جاؤں گا
قلبِ ویران کی صدا کہتی ہے
اک دن تیری راہ میں مر جاؤں گا
احساس کی راکھ بھی اڑی جاتی ہے
میں شعلۂ غم بن کے نکھر جاؤں گا
جب نیند مری ہجر میں چھن سی گئی ہے
تب جاگتی آنکھ سے گزر جاؤں گا
عادلؔ اس کی یاد کا یہ عالم ہے
میں اس کے خیال سے سنور جاؤں گا
More Love / Romantic Poetry






