یادوں کا خزانہ

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSA

تنہائی کے خوف سے ھم سو نہیں سکتے
بھر آتا ھے دل میرا مگر رو نہیں سکتے

تصویروں کا البم ہی میرا اب ھے خزانہ
بیتے ھوئے لمحوں کو ھم کھو نہیں سکتے

تیرے خط بھی سنبھالے ہیں سرہانے کے نیچے
تیری غزلوں کو بھی آنسؤں سے بھگو نہیں سکتے

اک سسکی سی مچل جاتی ھے ھونٹوں پہ اکثر
جو داغ لگا دل پے اسے ھم دھو نہیں سکتے

تنہائی کے خوف سے ھم سو نہیں سکتے
بھر آتا ھے دل میرا مگر رو نہیں سکتے

Rate it:
Views: 1476
22 Mar, 2011