تیرے خال وخد کی دید کو میری خلوتیں جو ترس گئی جو برس برس سے ساکن تھیں وہ پل بھر میں برس گئی باخدا جو لیا ہو،اک سانس بھی یاد کا نہ جانے کہاں دبی تھی جو سینے میں ہی جھلس گئی