ہے پھولوں سے نازک لبوں پر جوانی

Poet: عامر ثقلین By: Amir Saqlain , Arifwala

ہے پھولوں سے نازک لبوں پر جوانی
کہ ابرو پہ مستی تمھارے ہے لیلیٰ

نگاہیں ستاروں کے جیسے نگینے
انھی میں محبت کا ساغر ہے لیلیٰ

ہیں قوس و قزح سے حسیں تیری زلفیں
پری آسماں سے یا دیوی ہو لیلیٰ

معطّر پسینے کے قطرے بدن پر
گلوں کے وضو کا وسیلہ ہیں لیلیٰ

ترا حسن اخلاق سب سے انوکھا
ادائیں بھی پیاری نرالی ہیں لیلیٰ

زمیں آسماں کی ہے رونق تمھی سے
سراجاً منیرا کا جلوہ ہو لیلیٰ

Rate it:
Views: 16
07 Nov, 2025
More Love / Romantic Poetry