ہیریں بدل جاتی ہیں

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL , Gujranwala

اب جا کے جانا کہ ہاتھ کی لکیریں بدل جاتی ہے
ستاروں کے ساتھ ہی تقدیریں بدل جاتی ہے

فریم دل کا ہو یا شیشے کا
کچھ سالوں بعد تصویریں بدل جاتی ہے

عشق کے جیل خانوں سے کوئی آزاد نہیں ہوتا
بس کبھی کبھار زنجیریں بدل جاتی ہے

نام کے ہی عاشق جو عشق کرتے ہیں نہال
آج کل رانجھے بدل جاتے ہیں ، ہیریں بدل جاتی ہے

Rate it:
Views: 577
11 Apr, 2012