ہیریں بدل جاتی ہیں
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL , Gujranwalaاب جا کے جانا کہ ہاتھ کی لکیریں بدل جاتی ہے
ستاروں کے ساتھ ہی تقدیریں بدل جاتی ہے
فریم دل کا ہو یا شیشے کا
کچھ سالوں بعد تصویریں بدل جاتی ہے
عشق کے جیل خانوں سے کوئی آزاد نہیں ہوتا
بس کبھی کبھار زنجیریں بدل جاتی ہے
نام کے ہی عاشق جو عشق کرتے ہیں نہال
آج کل رانجھے بدل جاتے ہیں ، ہیریں بدل جاتی ہے
More Love / Romantic Poetry






