ہوا جفاؤں کی ایسی چلا گیا کوئی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachiہوا جفاؤں کی ایسی چلا گیا کوئی
چراغ میری وفا کا بجھا گیا کوئی
نہ کوئی نقش قدم ہے نہ منزلوں کا پتا
یہ راستہ مجھے کیسا دکھا گیا کوئی
اسی امید پے میں انتظار کرتی رہی
میں لوٹ آؤنگا کہ کر چلا گیا کوئی
تمام عمر کے احساں بھلا دۓ اس نے
ذرا سی بات پے ہو کر خفا گیا کوئی
اب اس سے بڑھکے بھلا بے وفائی کیا ہوگی
ہنسایا جس نے اسی کو رلا گیا کوئی
کسی کے عشق میں سب کچھ لٹا دیاوشمہ
دل و دماغ پے اس طرح چھا گیا کوئی
More Sad Poetry






