ہو نہیں سکتے
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAMہم کسی بےوفا کے قدموں کی دھول ہو نہیں سکتے
جنکی آستینوں میں خنجر ہوں ہاتھوں میں پھول ہو نہیں سکتے
جو لوگ اپنی ذات کو سمجھیں ہر کسی انسان سے افضل
ایسے کم ظرف عوام میں کبھی مقبول ہو نہیں سکتے
دوست بن کرگھونپتے نہیں کسی پیٹھہ میں خنجر
ہم لاکھ برے سہی لیکن ہمارے ایسے اصول ہو نہیں سکتے
دوسروں کے لیے بغض و حسد جن کےسینوں میںپلتا ہو
ایسے ذہن کے لوگ کبھی بااصول ہو نہیں سکتے
ہمارا دین تو سکھاتا ہے دشمنوں کو بھی معاف کرنا
ایسی باتوں پہ نہ عمل کریں ہم ایسے مجہول ہو نہیں سکتے
اب تم اگر پتھر سے ہیرا بھی بن جاؤ تو کیا
کسی حال میں بھی تم اصغر کو قبول ہو نہیں سکتے
More Love / Romantic Poetry







