ہو نہیں سکتے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

ہم کسی بےوفا کے قدموں کی دھول ہو نہیں سکتے
جنکی آستینوں میں خنجر ہوں ہاتھوں میں پھول ہو نہیں سکتے

جو لوگ اپنی ذات کو سمجھیں ہر کسی انسان سے افضل
ایسے کم ظرف عوام میں کبھی مقبول ہو نہیں سکتے

دوست بن کرگھونپتے نہیں کسی پیٹھہ میں خنجر
ہم لاکھ برے سہی لیکن ہمارے ایسے اصول ہو نہیں سکتے

دوسروں کے لیے بغض و حسد جن کےسینوں میںپلتا ہو
ایسے ذہن کے لوگ کبھی بااصول ہو نہیں سکتے

ہمارا دین تو سکھاتا ہے دشمنوں کو بھی معاف کرنا
ایسی باتوں پہ نہ عمل کریں ہم ایسے مجہول ہو نہیں سکتے

اب تم اگر پتھر سے ہیرا بھی بن جاؤ تو کیا
کسی حال میں بھی تم اصغر کو قبول ہو نہیں سکتے

Rate it:
Views: 623
16 Aug, 2008