ہو بلبل تو خوشبو کا نگر اچھا نہیں لگتا

Poet: امر علوی By: Amar Alvi, Lahore

ہو بلبل تو خوشبو کا نگر اچھا نہیں لگتا
تمہارے بن ہمیں اپنا بھی گھر اچھا نہیں لگتا

تمہارے سنگ کانٹوں پر بھی چلنا اچھا لگتا تھا
تمہارے بعد تاروں کا سفر اچھا نہیں لگتا

سلگتی دھوپ بھی منظور ہے گر ساتھ تیرا ہو
ہجر میں لاکھ رنگینی ہو پر اچھا نہیں لگتا

نہ آئیں جب تلک چہرے پہ سارے رنگ محبت کے
تو چاہے جتنا بن سنور اچھا نہیں لگتا

وہ دن عہد جوانی کا امر ہے جب کہا تم نے
امر سے پیار ہے مجھ کو مگر اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 425
03 Aug, 2019